کیا چینی صدر بھارت میں ہونے والی جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس میں شرکت کریں گے؟

چین کے صدر ژی جن پنگ نے جوہانسبرگ میں ہونے والی برکس کانفرنس میں شرکت کی تھی

جیسے جیسے بھارت میں جی 20 سربراہ کانفرنس کے انعقاد کی تاریخ قریب آ رہی ہے، چین کے صدر شی جن پنگ کی کانفرنس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کے متعلق قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ خبر رساں ادارے رائٹر ز کے مطابق بھارت اور چین میں معاملات سے واقف ذرائع کا کہا ہے کہ امکان یہ ہے کہ اس سربراہ اجلاس میں صدر شی جن پنگ شریک نہیں ہوں گے۔

دو بھارتی عہدیداروں نے جن میں سے ایک سفارت کار ہیں اور چین میں متعین ہیں اور ایک اور عہدیدار نے جو جی ٹوئنٹی کے ایک اور رکن ملک کی حکومت کے لیے کام کرتے ہیں، کہا ہے کہ توقع ہے کہ چینی وزیر اعظم لی چیانگ، نئی دہلی میں 9 اور 10 ستمبر کو ہونے والے سربراہ اجلاس میں بیجنگ کی نمائندگی کریں گے۔

بھارتی اور چینی وزارت خارجہ کے ترجمانوں نے اس بارے میں کسی تبصرے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔

SEE ALSO: مودی کی صدر شی سے ملاقات، کیا سرحدی کشیدگی کم ہو گی؟

بھارت میں ہونے والی اس سربراہ کانفرنس کو ایک ایسے موقعے کے طور پر دیکھا جا رہا تھا جہاں صدر شی کی امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات ہو سکتی تھی، جنہوں نے کانفرنس میں اپنی شرکت کی تصدیق کردی ہے۔

یہ ملاقات ایسے میں ہوتی جب کہ دو بڑی طاقتیں، امریکہ اور چین ان تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے کوشاں ہیں، جن میں تجارت اور جیو پولیٹکل کشیدگیوں سے متعلق متعدد مسائل کے سبب تلخی پیدا ہو گئی ہے۔

شی کی بائیڈن سے آخری بار ملاقات گزشتہ نومبر میں انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں ہونے والی جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس کی سائیڈ لائن پر ہوئی تھی۔

روسی صدر ولادی میر پوٹن پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ نئی دہلی نہیں جائیں گے بلکہ اپنے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کو بھیجیں گے۔

رائٹرز کا کہنا ہے کہ کانفرنس کے میزبان ملک بھارت کے ایک سینئیر سرکاری افسر نے بتایا ہے کہ وہ اس بات سے آگاہ ہیں کہ کانفرنس میں شی کی بجائے چین کے وزیر اعظم آئیں گے۔

SEE ALSO: امریکہ اور چین کے درمیان مثبت معاشی تعلقات، غریب ملکوں کے لیے کتنے فائدہ مند ہیں؟

چین اور امریکہ کے اعلی لیڈروں کے درمیان بالمشافہ گفتگو کی ایک اور جگہ 12 سے 18 نومبر تک سان فرانسسکو میں ہونے والی ایشیاپیسفک اکنامک کو آپریشن کانفرنس ہو سکتی ہے۔

شی نے جو تیسری بار چین کے صدر بنے ہیں، جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی، بہت کم غیر ملکی دورے کیے ہیں۔ تاہم گزشتہ ہفتے انہوں نے جنوبی افریقہ میں ہونے والی برکس میٹنگ میں شرکت کی تھی۔

میٹنگ کی سائڈ لائنز پر ان کی اور بھارتی وزیر اعظم کی بات چیت بھی ہوئی۔ ماضی میں ایسی ملاقاتوں کی کوئی مثال شاذ و نادر ہی ملتی ہے۔

اس ملاقات میں دو طرفہ تعلقات میں اس کشیدگی کو کم کرنے پر تبادلہ خیال ہوا جو 2020 میں ان کی ہمالیائی سرحد پر ہونے والی جھڑپوں کے بعد بڑھ گئی ہے۔ جس میں 24 فوجی مارے گئے تھے۔

اس خبر کے لیے کچھ مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔