چین کے وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ اقتصادی پابندیاں شمالی کوریا کے جوہری مسئلے سے نبٹنے اور جزیرہ نما کوریا میں قیامِ امن یقینی بنانے کا صحیح راستہ نہیں۔
واشنگٹن —
چین کے وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ اقتصادی پابندیاں شمالی کوریا کے جوہری مسئلے سے نبٹنے اور جزیرہ نما کوریا میں قیامِ امن یقینی بنانے کا صحیح راستہ نہیں۔
خیال رہے کہ چین اور امریکہ سمیت اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے تمام اراکین نے متفقہ طور پر جمعرات کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس کے تحت شمالی کوریا پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔
لیکن ہفتے کو بیجنگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چین کے وزیرِ خارجہ یانگ جیچی نے کہا کہ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے نبٹنے کا صحیح راستہ صرف مذاکرات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ پابندیاں کسی بھی مسئلے کے حل کا راستہ نہیں اور نہ ہی یہ سلامتی کونسل کا مطمحِ نظر ہیں۔
چین شمالی کوریا کا قریب ترین اتحادی ہے لیکن بیجنگ حکومت نے پیانگ یانگ پر عائد کی جانے والی پابندیوں کے مکمل طور پر اطلاق کی خواہش ظاہر کی ہے۔
شمالی کوریا نے خود پر عائد کی جانے والی پابندیوں کو سختی سے رد کرتے ہوئے جوہری سرگرمیوں کا جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے شمالی کوریا پر عائد کی جانے والی حالیہ پابندیوں کی حمایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیجنگ حکومت اپنے اتحادی کی حرکتوں سے نالاں ہے۔
خیال رہے کہ چین اور امریکہ سمیت اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے تمام اراکین نے متفقہ طور پر جمعرات کو ایک قرارداد منظور کی تھی جس کے تحت شمالی کوریا پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔
لیکن ہفتے کو بیجنگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چین کے وزیرِ خارجہ یانگ جیچی نے کہا کہ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے نبٹنے کا صحیح راستہ صرف مذاکرات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چین کا ہمیشہ سے یہ موقف رہا ہے کہ پابندیاں کسی بھی مسئلے کے حل کا راستہ نہیں اور نہ ہی یہ سلامتی کونسل کا مطمحِ نظر ہیں۔
چین شمالی کوریا کا قریب ترین اتحادی ہے لیکن بیجنگ حکومت نے پیانگ یانگ پر عائد کی جانے والی پابندیوں کے مکمل طور پر اطلاق کی خواہش ظاہر کی ہے۔
شمالی کوریا نے خود پر عائد کی جانے والی پابندیوں کو سختی سے رد کرتے ہوئے جوہری سرگرمیوں کا جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے شمالی کوریا پر عائد کی جانے والی حالیہ پابندیوں کی حمایت سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیجنگ حکومت اپنے اتحادی کی حرکتوں سے نالاں ہے۔