چین نے الزام لگایا ہے کہ ویتنام جنوبی بحیرہ چین میں اس کی حدود میں داخل ہوکر چینی ماہی گیروں کی زندگی کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
یہ بات جمعرات کو دیر گئے چینی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک مذمتی بیان میں کہی گئی ۔ اس سے قبل ہنوئی نے کہا تھا کہ چینی ماہی گیروں کے ایک بحری ٹرالر نے ویتنام کے پانیوں میں تیل تلاش کرنے والی ایک کشتی کو ٹکر ماری ہے۔
لیکن چینی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان ہونگ لی کا کہنا تھا کہ چینی کشتی ویتنام کے اس جہاز کے تاروں سے الجھ کر ایک گھنٹے تک پھنسی رہی۔ترجمان کے مطابق ویتنام غیرقانونی طور پر اس کی حدود میں تیل اور گیس کی تلاش کررہا ہے اور اسے فوراًخلاف ورزی بند کردینی چاہیے۔
گذشتہ ماہ بھی ویتنام نے کہا تھا کہ ایک چینی کشتی نے اس کی تیل کی تلاش کا جائزہ لینے والے جہاز کا تار کاٹ دیاتھا۔ چینی حکام نے ان الزامات کو اور منیلا کی طرف سے فلپائنی سمندری حدود کی خلاف ورزی کی شکایت کو مسترد کردیا تھا۔
فلپائن میں تعینات چینی سفیر کا کہنا تھا کہ جنوبی بحیرہ چین بیجنگ کا علاقہ ہے اور یہ صدیوں سے ہے۔ لیکن انھوں نے جمعرات کے روز کہا کہ چین خطے میں ترقی سے متعلق2002ء کے معاہدے پر عمل پیرا رہے گا۔
فلپائین ، ویتنام، برونائی، تائیوان اور ملائیشیا سب ہی جنوبی بحیرہ چین کے حصوں، متعدد غیر آباد جزیروں اورچٹانوں پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔