چین کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ مشرقی شانگ ڈونگ صوبے کی ایک کان میں آگ بھڑک اٹھنے سے دودرجن سے زیادہ کارکن اس میں پھنس گئے ہیں۔
کارکنوں کی حفاظت سے متعلق ریاستی انتظامیہ کا کہناہے کہ بدھ کے روز پیش آنے والے اس حادثے کی وجہ زمین میں 225 میٹر کی گہرائی پر نصب ایئر کمپریشر میں آتش زدگی تھی۔
ابتدائی رپورٹو ں میں کہا گیا تھاکہ آگ لگنے کے باعث 36 مزور کان کے اندر پھنس گئے تھے ، لیکن حفاظتی ادارے نے اب یہ تعداد گھٹا کر 28 کردی ہے۔ تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ آیا دیگر آٹھ افراد کو وہاں سے نکال لیا گیا ہے۔
جنوبی چین میں کانوں کے دو الگ حادثوں میں امدادی کارکن ابھی تک42 کان کنوں کو بچانے کی کوششیں کررہے ہیں۔
گوئزہو صوبے میں ایک زیر تعمیر کان میں پانی بھر جانے سے اس میں 23 مزورپھنس گئے۔ جب کہ شدید بارشوں کے باعث ایک کان تباہ ہونے سے اس میں 19 مزور گھر گئے ۔
چین کی کان کنی کا شعبہ نامناسب حفاظتی انتظامات کی وجہ سے دنیا میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز سمجھاجاتا ہے۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق 2010ء میں کوئلے کی کانوں میں ہونے والے حادثوں کے نتیجے میں 2433 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔