چین نے پیر کے دِن کہا ہے کہ وہ دلائی لامہ کے ساتھ ’کسی بھی ملک میں کسی طرح کی ملاقات‘ کے خلاف ہے، جِس سے قبل وائٹ ہاؤٴس نے بتایا تھا کہ امریکی صدر براک اوباما اگلے ہفتے تبت کے روحانی پیشوا کے ہمراہ ’نیشنل پریئر بریک فاسٹ‘ تقریب میں شرکت کریں گے۔
بیجنگ میں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان، ہونگ لائی نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو ’باہمی تعلقات کے مفادات‘ کو مد نظر رکھتے ہوئے دیکھا جائے۔
وائٹ ہاؤس نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا کہ مسٹر اوباما پانچ فروری کو واشنگٹن میں منعقد ہونے والی ’پریئر بریک فاسٹ‘سے خطاب میں آزادی مذہب کی اہمیت کے بارے میں گفتگو کریں گے۔ اس موقع پر دلائی لامہ بھی موجود ہوں گے۔
تاہم، اوباما انتظامیہ نے دونوں کی براہِ راست ملاقات کا اعلان نہیں کیا۔
چینی اہل کار اُس وقت اشتعال میں آئے جب مسٹر اوباما نے گذشتہ سال فروری میں واشنگٹن میں دلائی لامہ سے تیسری ملاقات کی۔
چین دلائی لامہ کو ایک خطرناک علیحدگی پسند شخص قرار دیتا ہے، جو ایک آزاد تبت قائم کرنے کے خواہاں ہیں۔ تاہم، تبت کے روحانی پیشوا اِس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ اپنے وطن کے لیے حقیقی خودمختاری چاہتے ہیں۔