پاکستان سپر لیگ کے آئندہ سال ہونے والے سالانہ ایونٹ میں پہلی مرتبہ دو چینی کھلاڑیوں کی شرکت بھی متوقع ہے۔
پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق چین کی قومی ٹیم کے دو کھلاڑی پاکستانی ٹیم ’پشاور زلمے‘ کی طرف سے حصہ لیں گے۔
اطلاعات کے مطابق پشاور زلمے نے دو چینی کھلاڑیوں کو اپنی ٹیم میں شامل کرنے کے لیے منتخب کر لیا ہے اور اس بارے میں ایک باضابطہ معاہدہ آئندہ ماہ پشاور زلمے کے سربراہ جاوید آفریدی کے دورہ چین کے دوران متوقع ہے۔
’اے پی پی‘ کے مطابق چینی نوجوان کرکٹ کے کھیل میں دلچپسی لے رہے ہیں اور پاکستان اس کھیل کے چین میں فروغ کے لیے کوشش کر رہا ہے۔
پاکستان میں کرکٹ کے فروغ کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے شروع کی جانے والی ’پی ایس ایل‘ کے اب تک دو سالانہ ایڈیشن ہو چکے ہیں۔
پی ایس ایل کے پہلے ایڈیشن کے تمام میچ اور فائنل بھی متحدہ عرب امارات میں ہوا تھا تاہم دوسرے ایڈیشن کا فائنل لاہور میں کرایا گیا تھا جس کی فاتح پشاور زلمے تھی۔
واضح رہے کہ 2009ء میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر دہشت گردوں کے حملے بعد سے غیر ملکی کرکٹ ٹیمیں پاکستان میں آ کر کھیلنے سے گریزاں ہیں۔
سنہ 2009 کے حادثے کے بعد سے زمبابوے وہ واحد کرکٹ ٹیم ہے جس نے ء2015 میں پاکستان آ کر میچ کھیلے تھے۔
تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام پر اُمید ہیں کہ سلامتی کی صورت حال میں بہتری کے بعد بین الاقوامی کرکٹ ٹیموں یا کھلاڑیوں کے ملک میں آ کر کھیلنے کی راہ ہموار ہو گی۔