چین کے مشرقی صوبے شین ڈونگ میں دو ہفتے سے سونے کی ایک کان میں پھنسے گیارہ کان کنوں کو بچا لیا گیا ہے۔ تاہم اب بھی کچھ کان کن پھنسے ہوئے ہیں۔
یہ کان کن دس جنوری کو ہونے والے دھماکے کے باعث سونے کی کان میں پھنس گئے تھے۔
اتوار کی صبح میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلے کان کن کو جب ریسکیو ٹیم نے نکالا تو وہ بہت نحیف ہو چکے تھے۔ جنہیں فوری طبی امداد کے لیے مقامی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
دیگر 10 کان کنوں کو سونے کی کان کے ایک دوسرے حصے سے کئی گھنٹوں کی کوشش کے بعد گروپوں کو صورت میں نکالا گیا۔
یہ کان کن حفاظتی ٹیم کے ساتھ رابطے میں تھے اور انہیں کھانا بھی مہیا کیا جا رہا تھا۔
اس واقع میں کل 22 کان کن 600 میٹر کی گہرائی میں زیر زمین پھنس گئے تھے اب تک ایک کان کن کے مرنے کی اطلاع ہے جبکہ دس کان کن لا پتا ہیں۔
چینی حکام نے واقع کی اطلاع دینے میں 24 گھنٹے کی تاخیر کی بنا پر اس کان کے کئی مینیجرز کو حراست میں لے لیا ہے۔
کان میں پھنسے دیگر کان کنوں کے زندہ بچ جانے کی اُمیدیں دم توڑ رہی ہیں، کیوں کہ دھماکے بعد سے ہی اُن میں سے کسی تک ریسکیو ٹیموں کو رسائی نہیں مل سکی۔
چین میں کان میں حادثے اکثر و اوقات پیش آتے رہتے ہیں، یہاں مناسب حفاظتی اقدامات اور قانون کی مؤثر عمل داری نہ ہونے کی وجہ سے ان واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ہر سال کانوں میں پیش آنے والے حادثات میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔