ڈیموکریٹس خوشی کےگیت گا رہے ہیں، جب کہ امریکہ مالی دشواریوں کے گڑھے میں دھنستا جا رہا ہے: کِرس کرسٹی
امریکی کانگریس کے رُکن پال رائن بدھ کوفلوریڈا کے شہر ٹمپا میں پارٹی کےقومی کنوینشن کے دوران ریپبلیکن پارٹی کی طرف سےنائب صدارت کے عہدے کی باضابطہ پیش کش قبول کرلی ہے، اور وہ ملکی سطح پر سیاسی شخصیت کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔
اس ماہ کے اوائل میں جب صدارتی امیدوار مِٹ رومنی نے اُنھیں نائب صدرکے لیے اُن کا نام پیش کیا تو وسکانسن سے تعلق رکھنے والے بیالیس برس کےقانون ساز نے اپنے کنزرویٹو کارکنوں میں ایک نیا ولولہ پیدا کرنے کے جذبے سے کام شروع کیا۔
تاہم، رائن، جو ایوان کی بجٹ کمیٹی کے سربراہ ہیں، اُنھیں اُس وقت نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا جب اُنھوں نے میڈیکیئرمیں تبدیلیاں لانے کی بات کی۔ میڈی کیئر عمر رسیدہ امریکیوں کے لیے وفاقی ہیلتھ انشورنس کا پروگرام ہے ۔ جب کہ اُنھوں نے دیگر سماجی منصوبوں پر سخت کٹوتیاں لاگوکرنے کا کہا ہے۔
مسٹر رومنی اور رائن کوکنوینشن کے منگل کے پہلے مکمل اجلاس میں باضابطہ طور پر نامزد کیا گیا، جس کی خاص بات مسٹر رومنی کی بیوی این اور نیو جرسی کے گورنر کِرس کرسٹی کی تقاریر تھیں۔
این رومنی نے منگل کی رات ریپبلیکن نیشنل کنوینشن میں اپنی تقریر میں اپنے شوہر کی طرف سےایک کاروباری شخص ، میساچیس سٹس کے گورنر اور مارمن چرچ کے لیڈر کے طور پر حاصل کی گئی کامیابیوں کا ذکر کیا۔ اُنھوں نے ووٹروں سے کہا کہ امریکہ کے بہتر مستقبل کے لیے اُن کےشوہر کو قیادت کا ایک موقع دیا جائے۔
اپنی کلیدی تقریر میں کرس کرسٹی نےڈیموکریٹک پارٹی پر الزام لگایا کہ اُس نےصدر براک اوباما کی قیادت میں ملک کو ناکامی سے ہمکنار کیا۔ اُن کے الفاظ میں، ڈیموکریٹس خوشی کے گیت گنگنا رہے ہیں جب کہ امریکہ مالی دشواریوں کے گڑھے میں دھنستا جا رہا ہے۔
اُنھوں نے رومنی کو اس بات پر سراہا کہ وہ عزم کے ساتھ امریکیوں کی قیادت کے فرائض انجام دیں گے اور امریکیوں کو تلخ حقائق سے آگاہ کریں گے، جو ملک کو افزائش کے راستے پر ڈالنے کے لیے ضروری ہیں۔
مسٹر رومنی بدھ کو انڈیانا کے شہر انڈیانا پولس جارہے ہیں، جہاں وہ سابق فوجیوں سے خطاب کے بعد جمعرات کی شام ٹمپا واپس پہنچیں گے جہاں وہ کنوینشن میں نامزدگی قبول کرنے کی باضابطہ تقریب سے خطاب کریں گے۔
دوسری طرف اپنی صدارتی انتخابی مہم کے سلسلے میں مسٹر اوباما ورجینیا کے شارلوٹس ویل کے قصبے میں ووٹرز کےایک کالج سے خطاب کریں گے۔ ڈیموکریٹک پارٹی اگلے ہفتے شمالی کیلی فورنیا کے شہر شارلوٹ میں اپنا قومی کنوینشن منعقد کررہی ہے۔
اس ماہ کے اوائل میں جب صدارتی امیدوار مِٹ رومنی نے اُنھیں نائب صدرکے لیے اُن کا نام پیش کیا تو وسکانسن سے تعلق رکھنے والے بیالیس برس کےقانون ساز نے اپنے کنزرویٹو کارکنوں میں ایک نیا ولولہ پیدا کرنے کے جذبے سے کام شروع کیا۔
تاہم، رائن، جو ایوان کی بجٹ کمیٹی کے سربراہ ہیں، اُنھیں اُس وقت نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا جب اُنھوں نے میڈیکیئرمیں تبدیلیاں لانے کی بات کی۔ میڈی کیئر عمر رسیدہ امریکیوں کے لیے وفاقی ہیلتھ انشورنس کا پروگرام ہے ۔ جب کہ اُنھوں نے دیگر سماجی منصوبوں پر سخت کٹوتیاں لاگوکرنے کا کہا ہے۔
مسٹر رومنی اور رائن کوکنوینشن کے منگل کے پہلے مکمل اجلاس میں باضابطہ طور پر نامزد کیا گیا، جس کی خاص بات مسٹر رومنی کی بیوی این اور نیو جرسی کے گورنر کِرس کرسٹی کی تقاریر تھیں۔
این رومنی نے منگل کی رات ریپبلیکن نیشنل کنوینشن میں اپنی تقریر میں اپنے شوہر کی طرف سےایک کاروباری شخص ، میساچیس سٹس کے گورنر اور مارمن چرچ کے لیڈر کے طور پر حاصل کی گئی کامیابیوں کا ذکر کیا۔ اُنھوں نے ووٹروں سے کہا کہ امریکہ کے بہتر مستقبل کے لیے اُن کےشوہر کو قیادت کا ایک موقع دیا جائے۔
اپنی کلیدی تقریر میں کرس کرسٹی نےڈیموکریٹک پارٹی پر الزام لگایا کہ اُس نےصدر براک اوباما کی قیادت میں ملک کو ناکامی سے ہمکنار کیا۔ اُن کے الفاظ میں، ڈیموکریٹس خوشی کے گیت گنگنا رہے ہیں جب کہ امریکہ مالی دشواریوں کے گڑھے میں دھنستا جا رہا ہے۔
اُنھوں نے رومنی کو اس بات پر سراہا کہ وہ عزم کے ساتھ امریکیوں کی قیادت کے فرائض انجام دیں گے اور امریکیوں کو تلخ حقائق سے آگاہ کریں گے، جو ملک کو افزائش کے راستے پر ڈالنے کے لیے ضروری ہیں۔
مسٹر رومنی بدھ کو انڈیانا کے شہر انڈیانا پولس جارہے ہیں، جہاں وہ سابق فوجیوں سے خطاب کے بعد جمعرات کی شام ٹمپا واپس پہنچیں گے جہاں وہ کنوینشن میں نامزدگی قبول کرنے کی باضابطہ تقریب سے خطاب کریں گے۔
دوسری طرف اپنی صدارتی انتخابی مہم کے سلسلے میں مسٹر اوباما ورجینیا کے شارلوٹس ویل کے قصبے میں ووٹرز کےایک کالج سے خطاب کریں گے۔ ڈیموکریٹک پارٹی اگلے ہفتے شمالی کیلی فورنیا کے شہر شارلوٹ میں اپنا قومی کنوینشن منعقد کررہی ہے۔