امریکی صدر براک اوباما نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے بڑھ کر ہمارے کرہٴارض کو کوئی اور بڑا خطرہ لاحق نہیں۔
اپنے ہفتہ وار خطاب میں، اُنھوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کی حقیقت کو اب مزید مسترد یا نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، ایسے میں جب اس صدی کے اوائلی 15 برسوں کے دوران، 15 میں سے 14 برس ریکارڈ سطح کی گرمی پڑی․ جب کہ گذشتہ سال اب تک کا گرم ترین سال تھا۔
صدر نے کہا کہ زمین کے بڑھتے ہوئے درجہٴحرارت کے ’بہت ہی پریشان کُن اثرات‘ مرتب ہورہے ہیں، جس میں تباہ کُن طوفان، سخت خشک سالی اور ہر سال سبزہ زاروں میں لگنے والی آگ کے واقعات میں آنے والا اضافہ شامل ہے۔
امریکی رہنما نے کہا کہ وہ بدھ فلوریڈا کے ’ایورگلیڈز‘ کے علاقے میں ’یوم ارض‘ منائیں گے، جسے اُنھوں نے اپنے ملک کا خصوصی ترین اور نازک خطہ قرار دیا۔
اُنھوں نے کہا کہ سمندروں کی سطح میں آنے والا اضافہ ’قومی خزانے‘ کے لیے خطرے کا باعث ہے۔
مسٹر اوباما نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے مؤثر طور پر نمٹنے کے لیےقائدانہ کردار ادا کرنے کے لیے دنیا امریکہ کی جانب دیکھ رہی ہے۔
بقول اُن کے، ’اور ہم یہی کچھ کر رہے ہیں‘۔
اُنھوں نے کہا کہ پہلے کے مقابلے میں، اب امریکہ توانائی کے صاف زمین دوست ذرائع کا استعمال کر رہا ہے۔
اس سلسلے میں، مسڑ اوباما کا کہنا تھا کہ توانائی کا مؤثر استعمال کرنے والی کاروں اور عمارتوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جن کے باعث صارفین کے خرچے میں کمی واقع ہو رہی ہے۔