امریکہ سے سانحہ قندھار کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ

محکمہٴ خارجہ: ہیلری کلنٹن اور زلمے رسول

ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں افغان وزیرِ خارجہ نے کہا افغان باشندوں کے نزدیک کابل اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات میں بہتری کے لیے ضروری ہے کہ تشدد کے حالیہ واقعہ کی قابلِ اعتبار تحقیقات کی جائیں

افغان حکام نے امریکہ سے قندھار میں افغان باشندوں کے قتل اور ایک امریکی فوجی اڈے پر قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کی شفاف اور فوری تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ مطالبہ افغان وزیرِ خارجہ زلمے رسول نے بدھ کو اپنی امریکی ہم منصب ہیلری کلنٹن کے ساتھ واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات میں کیا۔

ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں افغان وزیرِ خارجہ نے کہا افغان باشندوں کے نزدیک کابل اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات میں بہتری کے لیے ضروری ہے کہ تشدد کے حالیہ واقعہ کی قابلِ اعتبار تحقیقات کی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان حکومت حالیہ واقعات کی شفاف اور فوری تحقیقات کے نتائج اور ذمہ دار افراد کو کیفرِ کردار تک پہنچائے جانے کی منتظر ہے۔ ان کے بقول ایسا کرنا امریکہ کے ساتھ دوستی اور تعلقات پر افغان عوام کے اعتماد کی بحالی کے لیے ضروری ہے۔

اس موقع پر امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ بگرام کے ہوائی اڈے پر قرآن نذرِ آتش کیے جانے اور قندھار کے نزدیک مبینہ طور پر ایک امریکی فوجی کے ہاتھوں 16 افغان دیہاتیوں کے قتل کے باعث امریکہ اور افغانستان کے تعلقات ایک مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ حالیہ واقعات پر افغان حکومت اور عوام کے ردِ عمل اور فہم کی قدر کرتا ہے۔

ملاقات کے دوران میں دونوں وزرائے خارجہ نے امریکہ اور افغانستان کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کے مجوزہ معاہدے پر جاری مذاکرات اور افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی جانب سے رات کے اوقات میں کی جانے والی چھاپہ مار کاروائیوں کے تنازع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔