ٹھنڈے پانی سے نہائیں، جسم کو سردیوں کا عادی بنائیں

Gadget Show Kohler

سردیوں کی آمد آمد ہے۔ ایسے میں سب سے بڑا مسئلہ جسم کو سردی سے محفوظ رکھنا ہوتا ہے۔ عام طور پر عوام اس کے لیے لنڈا بازار کی جانب دوڑ لگاتی ہے اور خواص بڑے بڑے برینڈز کے کوٹ، سویٹر، جیکٹس اور تھرمل زیر جامے خرید کر اس کا حل ڈھونڈتے ہیں۔ ایسے ہی گھروں کو ہیٹرز کے ذریعے گرم رکھا جاتا ہے۔

مگر گیس کی بڑھتی لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی کے باعث گرم کپڑے بہت سوں کی پہنچ سے دور ہو جاتے ہیں۔ ایسے میں جسم کو اگر سردی کا عادی بنا لیا جائے تو بہت سے مسائل حل ہو جاتے ہیں۔

’ٹائم میگزین‘ میں چھپنے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ 1960 میں ایک تحقیق کے بعد سائنسدانوں نے یہ معلوم کیا کہ انسانوں کو مصنوعی طور پر سردی کا عادی بنایا جا سکتا ہے۔

اس تحقیق میں امریکی آرمی نے چند افراد کو بنا کسی لباس کے روزانہ آٹھ گھنٹے دس ڈگری سیلسئیس درجہ حرارت میں رکھا۔ دو ہفتے کے بعد ان میں سے اکثر نے کانپنا بند کر دیا اور وہ ٹھنڈ کے عادی ہو چکے تھے۔

ایسے ہی 2014 کی ایک سٹڈی کا حوالہ دے کر ’ٹائم میگزین‘ لکھتا ہے کہ چند افراد کے گروپ کو 14 ڈگری سینٹی گریڈ کے درجہ حرارت کے پانی کے باتھ ٹب میں روزانہ تین گھنٹے رکھا گیا۔

اس 20 دنوں پر مبنی تحقیق کے دوران شروع شروع میں تو سب نے خوب کپکپاہٹ ظاہر کی جو کہ ٹھنڈ کے مقابلے میں انسانی جسم کا فوری رد عمل ہوتا ہے۔ ان کے دل کی دھڑکن بڑھ گئی، ان کا میٹابولیزم بڑھ گیا جس سے جسم میں حرارت پیدا کرنے کی رفتار بڑھ گئی۔ اسی دوران، ان کی خون کی شریانیں تنگ ہو گئیں اور جسم کی جلد سے خون کا اکثر حصہ نکل کر اندرونی حصوں میں چلا گیا۔

مگر بیس دنوں کے بعد سب کچھ بدل چکا تھا۔ ان کی دل کی دھڑکن اور میٹابولیزم تو ویسے ہی تیز تھے مگر اب ان کی خون کی شریانیں ویسے تنگ نہیں ہو رہی تھیں۔ ان کی جلد کا درجہ حرارت ویسے نہیں گر رہا تھا اور ان افراد کو اس طرح ٹھنڈ بھی نہیں لگ رہی تھی۔

’یونیورسٹی آف آئیوا‘ کی ایک تحقیق کے مطابق، جو لوگ گھروں سے باہر زیادہ سے زیادہ وقت گزارتے ہیں وہ لوگ اتنی ہی جلد باہر کے درجہ حرارت کا عادی بن جاتے ہیں۔ لیکن اس کے لیے عموماً دو ہفتے کا وقت درکار ہوتا ہے۔

ایسے ہی سردی کا عادی بننے کا تیز ترین نسخہ روزانہ ٹھنڈے پانی سے نہانا ہے۔ ’سائنس ڈائریکٹ‘ میں چھپنے والی ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ روز ٹھنڈے پانی سے نہاتے ہیں، وہ بہت جلد سرد موسم کے عادی بن جاتے ہیں۔