ٹریلین ڈالر بجٹ سمجھوتا، امریکی سینیٹ نے منظوری دے دی

فائل

بل کے حق میں 65 جب کہ اِس کی مخالفت میں 33 ووٹ پڑے، جس پیکیج کی مالیت 1.14 ٹرلین ڈالر کے برابر ہے جو 2016ء کے دوران نئے اخراجات کے لیے مختص رقوم کو پورا کرنے کے لیے ہے، جب کہ ہدف یہ ہے کہ اگلے عشرے تک ٹیکس میں 680 ارب ڈالر کی کٹوتی لائی جائے گی

سینیٹ نے اختتام سال بجٹ پیکیج کی اکثریت رائے سے منظوری دی ہے، جس کے ذریعے وفاقی اداروں کے اخراجات پورے کرنے میں مدد ملے گی، اہل خانہ کو ٹیکس میں چھوٹ فراہم ہوگی اور کئی ایک کاروباری مفادات پورے ہوں گے۔

بل کے حق میں 65 جب کہ اِس کی مخالفت میں 33 ووٹ پڑے، جس پیکیج کی مالیت 1.14 ٹرلین ڈالر کے برابر ہے جو 2016ء کے دوران نئے اخراجات کے لیے مختص رقوم کو پورا کرنے کے لیے ہے، جب کہ ہدف یہ ہے کہ اگلے عشرے تک ٹیکس میں 680 ارب ڈالر کی کٹوتی لائی جائے گی۔

قانون سازی کے اِس اقدام سے بجٹ، محصول اور ریپبلیکن پارٹی کی جانب سے ایک سال سے جاری صدر کے ضابطہ کار کے ایجنڈے کو پٹڑی سے اتارنے کی راہ کا پُرامن خاتمہ ہوا۔

اوباما اب اِس اقدام پر دستخط کریں گے، جس میں وہ رقوم بھی شامل ہیں جن اخراجاتی اضافوں کی ضرورت کو منوانے کے لیے وہ سال بھر تگ و دو کرتے رہے ہیں، جن میں ماحولیات، مالی ضابطے اور صارفین کے تحفظ کی مدیں شامل ہیں، جن کی راہ میں ریپبلیکن پارٹی رکاوٹیں ڈالتی رہی ہے۔

قانون سازی میں فوج کے لیے رقوم میں اضافے اور امریکی تیل کی برآمد پر پابندی ختم کرنے کے سلسلے میں ریپبلیکن پارٹی کی ترجیحات مانی گئی ہیں۔