ایک نئے عوامی جائزے کے مطابق امریکی کانگریس کی مقبولیت اکتوبر 2008ء کی تاریخی کم ترین سطح کو چھو رہی ہے۔
’سی بی ایس نیوز‘ اور ’نیو یارک ٹائمز‘ کی طرف سے کیے گئے اِس جائزے میں تقریباً 1500افراد کو شامل کیا گیا۔ جائزے سے پتا چلتا ہے کہ محض 12فی صد امریکی کانگریس کے کام پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔
یہ معلوم کرنے پر کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ کانگریس کے زیادہ تر ارکان نے بہتر کارکردگی دکھائی ہے کہ وہ دوبارہ منتخب ہو سکیں، 84فی صد کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کسی دوسرے کو منتخب کیا جائے۔
عام طور پر ووٹر ساری کانگریس کے مقابلے میں اپنے نمائندے کو بہتر طور پر پیش کرتے ہیں۔ لہٰذا، جب اُن سے پوچھا گیا کہ کیا اُن کا رکنِ کانگریس دوبارہ منتخب ہونے کا اہل ہے، تو صرف 33فی صد نے اثبات میں جواب دیا۔ تاہم، 53فی صد نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کسی دوسرے کو منتخب کیا جائے۔
سنہ 2008 میں امریکیوں کو شدید معاشی بدحالی اورکانگریس کے آنے والے انتخابات سے سابقہ تھا۔ ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، جائزے میں شامل افراد سے دوبارہ رابطہ کرنے پر معلوم ہوا کہ وہ ارکانِ کانگریس سے اُن کی طرف داری پر مبنی سوچ اور سمجھوتہ کرنےسے انکار کے رویے کےباعث ناخوش ہیں۔
یہ جائزہ ملک بھر کی نمائندگی کرتا ہے اور اِ سے ’رینڈم سیمپل‘ کی بنیاد پر ستمبر کی 10سے 15تاریخوں کے درمیان لیا گیا۔