شہریار آفریدی کی گرفتاری کا معاملہ؛ ڈی سی اسلام آباد توہینِ عدالت کے مرتکب، چھ ماہ قید کا حکم

فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہریار آفریدی کی گرفتاری کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشن اور تھانہ مارگلہ کے ایس ایچ او کو توہینِ عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے قید و جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے شہریار آفریدی کی جانب سے دائر توہینِ عدالت کی درخواست پر محفوظ کیا گیا فیصلہ جمعے کو پڑھ کر سنایا۔

عدالت نے ڈی سی اسلام آباد عرفان نواز میمن کو چھ ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جب کہ ایس ایس پی آپریشن ملک جمیل ظفراور ایس ایچ او تھانہ مارگلہ ناصر منظور کو چار، چار ماہ قید کا حکم دیا۔

پولیس افسران پر الزام تھا کہ انہوں نے ڈپٹی کمشنر کے تھری ایم پی او کے اختیارات کو غیر قانونی قرار دینے کے باوجود شہریار آفریدی کو انہی اختیارات کے تحت گرفتار کیا تھا۔

شہریار آفریدی نے نقصِ امن کی دفعہ تھری ایم پی او کے تحت اپنی گرفتاری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جب کہ عدالت نے درخواست گزار کی درخواست پر گزشتہ برس سات ستمبر کو مذکورہ افسران پر فردِ جرم عائد کی تھی۔

SEE ALSO: 'جان اللہ کو ہی دینی ہے، بھاگنے والے نہیں'

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جمعے کو اپنے فیصلے میں کہا کہ عدالتی فیصلے کی کاپی وزیرِ اعظم پاکستان کو بھی بھجوائی جائے اور وزیرِ اعظم سرکاری افسران کے اختیارات سے تجاوز پر تحقیقات کرائیں۔

عدالت نے ڈی سی اسلام آباد کو اپیل کے لیے وقت دیتے ہوئے ایک ماہ تک سزا معطل بھی کر دی اور اپنے حکم میں کہا کہ ڈی سی اسلام آباد فیصلے کے خلاف اپیل فائل کریں اور اگر ایک ماہ تک عدالت سے فیصلہ معطل نہ ہوا تو انہیں جیل بھجوایا جائے۔

فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کا فیصلہ

ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف پولیس افسران انٹرا کورٹ اپیل کریں گے تاکہ فیصلے کو کالعدم کروایا جا سکے۔

ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پولیس افسران اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے اپنے جائز اختیارات امن عامہ کے قیام کے لیے استعمال کیے۔

ترجمان کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشنز اور ایس ایچ او عدالت کے حتمی فیصلے تک اپنے عہدوں پر کام کرتے رہیں گے۔

اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے مزید کہا ہے کہ کیپیٹل پولیس اپنے فرائض منصبی تندہی سے ادا کرتی رہے گی۔ قانون سب کے لیے برابر ہے اور قانون کے مطابق کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔