واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس اور کانگرس میں حزب اختلاف ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماوں کے درمیان کرونا وائرس کے نئے ریلیف پیکج پر مذاکرات کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا۔
نئے ریلیف پیکیج کا مقصد کرونا وائرس کے باعث بے روزگار ہونے والے افراد کو مالی امداد فراہم کرنا ہے۔
پیر کے مذاکرات ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی کے کیپیٹل ہل میں واقع دفتر میں تقریباً دو گھنٹے جاری رہے۔ اس بات چیت میں ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے سپیکر نینسی پیلوسی اور سینیٹ میں پارٹی کے لیڈر چک شومر نے شرکت کی، جبکہ وزیر خزانہ سٹیون منوشن، اور وائٹ ہاؤس کے چیف آف دی سٹاف مارک میڈوز نے ٹرمپ انتظامیہ کی نمائندگی کی۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق ملاقات کے بعد وزیر خزانہ سٹیون منوشن نے کہا کہ بات چیت مین کچھ تھوڑی سی پیش رفت ہوئی ہے۔ جب کہ سینیٹ میں ڈیموکریٹک رہنما شومر نے کہا کہ کچھ معاملات پر فریق قریب آ رہے ہیں لیکن ابھی بہت سے معاملات ایسے ہیں جن پر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
مذاکرات کے اس دور کا آغاز امریکی عوام کو پہلے سے دیے گئے ریلیف پیکج کے اختتام پر ہوا۔ پہلے پیکج کے تحت بے روزگار افراد کو وفاقی حکومت کی طرف سے ہر ہفتے ریاستوں کی طرف سے دیے گئے بےروزگاری الاؤنس کے علاوہ اضافی 600 ڈالر دیے گئے۔
گزشتہ ہفتے کے اختتام پر ہونے والی بات چیت میں امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی، سینیٹ میں ڈیموکریٹک رہنما چک شومر اور ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے وزیر خزانہ سٹیون منوشن، اور وائٹ ہاؤس کے چیف آف دی سٹاف مارک میڈوز شامل تھے۔
اس بات چیت میں یہ کوشش کی گئی ہے کہ حکمران ری پبلیکن اور حزب اختلاف ڈیموکریٹک جماعتوں میں نئے ریلیف پیکج پر اختلافات کی وجہ سے تعطل کا کوئی حل نکالا جائے۔
نئے ریلیف پیکج کے حجم اور اس کے دورانیے پر دونوں جماعتوں کی مختلف آرا سامنے آئی ہیں۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے مطابق اس ریلیف پیکج کے لیے تین ٹریلین ڈالر فراہم کیے جائیں۔ دوسری طرف ری پبلیکن پارٹی چاہتی ہے کہ نئے ریلیف پیکج کی مجموعی مالیت ایک ٹریلین ڈالر سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔
سپیکر نینسی پیلوسی اور ڈیموکریٹک رہنماوں کا کہنا ہے کہ بے روزگار افراد کے لیے پچھلے ریلیف پیکج کی طرز پر 600 ڈالر فی ہفتہ کی اضافی امداد کو جاری رکھا جائے۔ جب کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کے مطابق فی ہفتہ اضافی امداد کو گھٹا کر فی الحال اسے 200 ڈالر فی ہفتہ کر دیا جائے۔ اور بعد ازاں اسے بے روزگار افراد کی نوکریاں ختم ہونے کے وقت کی تنخواہوں کے 70 فی صد کے مساوی مقرر کیا جائے۔