امریکی کی نیوکلیئر فورس کو جدید بنانے کے متوقع اخراجات میں اضافہ ہو رہا ہے جن میں جوہری آب دوزوں کو متحرک رکھنے، جوہری ہتھیاروں کی تجربہ گاہوں اور انہیں تیار کرنے کی تنصیبات کو جدید بنانے کے اخراجات شامل ہیں۔ یہ انکشاف ایک غیر جانبدار سرکاری ادارے کانگریشنل بجٹ آفس کی ایک حالیہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
یہ توقع کی جا رہی ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے ناقدین ان ہتھیاروں کو مزید جدید بنانے کے نئے اخراجات پر پابندی لگانے کی تجویز پیش کریں گے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی کانگریس کے بجٹ آفس یعنی سی بی او نے پیر کے روز اپنی تجزیاتی رپورٹ میں بتایا کہ امریکہ کی جوہری فورس کو جدید بنانے اور فعال رکھنے میں سن 2021 سے 2030 کے عرصے میں 634 ارب ڈالر کے اخراجات آئیں گے، جب کہ سی بی او کا اس سے قبل کا تخمینہ 494 ارب ڈالر تھا۔ یہ اضافہ 2019 سے 2028 کی مدت کے دوران اخراجات کے فرق کو پورا کرے گا۔
140 ارب ڈالر کی یہ اضافی رقم نئی قسم کے جوہری ہتھیار بنانے اور افراط زر کے متوقع اخراجات پورے کرنے پر صرف کی جائے گی۔
نیوکلیئر فورس کو جدید بنانے کا عمل صدر اوباما کی انتظامیہ کے دور میں شروع ہوا تھا جسے ٹرمپ انتظامیہ نے مزید آگے بڑھایا۔ اس عمل کو عمومی طور پر کانگریس کی حمایت حاصل تھی اگرچہ کچھ قانون ساز بڑے پیمانے پر اخراجات کے مخالف تھے۔
جب امریکہ کی جوہری فوج کو جدید تر بنانے کا عمل شروع ہوا تو صدر جو بائیڈن اس وقت ملک کے نائب صدر اور اس کے حامی تھے۔ ان کی یہ وابستگی سن 2022 کے اس بجٹ سے بھی ظاہر ہوتی ہے جو ان کی انتظامیہ جمعہ کے روز کانگریس کو بھیجنے جا رہی ہے۔
ریاست میسا چوسٹس سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ سینیٹر ایڈورڈ جے مارکی جوہری ہتھیاروں کو جدید بنانے کے مخالفین میں شامل ہیں۔ انہوں نے پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کے پاس اس پروگرام میں کمی کرنے اور اربوں ڈالر بچانے کا موقع موجود ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
امریکہ کے کانگریشنل بجٹ آفس کے نئے تخمینے میں انرجی ڈیپارٹمنٹ کی پرانی لیبارٹریز اور پیداواری یونٹس کو جدید بنانے کے لیے خطیر رقوم رکھی گئی ہیں، جو موجودہ جوہری ہتھیاروں اور بموں کے جدید متبادل لانے کے ایک وسیع تر مرکزی منصوبے کا حصہ ہے۔ سی بی او کے تخمینے کے مطابق اس پر 2021 سے 2028 کی آٹھ سالہ مدت کے دوران 23 ارب ڈالر اٹھیں گے۔
اسی طرح جوہری ہتھیاروں سے مسلح آب دوزوں کے موجودہ امریکی بیٹرے کو جدید بنانے کے لیے اضافی 15 ارب ڈالر رکھے گئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ نیوی اب آبدوزوں کو اپنے سابقہ منصوبے کی نسبت زیادہ استعمال کرنا چاہتی ہے۔
جوہری ہتھیاروں کو جدید بنانے کے ساتھ ساتھ امریکی محکمہ دفاع فورسز کے تینوں جوہری شعبوں کے ہتھیار یعنی ایٹمی آبدوزوں، ایئرفورس اور زمین پر نصب جوہری ہتھیاروں کو بھی تبدیل کرنا چاہتا ہے۔