پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف نے کہا ہے کہ اگر بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے اپنی ٹیم کو پاکستان بھیجنے سے انکار کر دیا تو ان کا ملک دو طرفہ کرکٹ کے تعلقات پر نظر ثانی پر مجبور ہوگا۔
اُنھوں نے یہ بیان منگل کو دیا ہے۔ ’’اگر وہ نہ آئے تو ہمیں بنگلہ دیش کے ساتھ کرکٹ کے تعلقات پر نظرثانی کرنی پڑے گی۔‘‘
2009ء میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر لاہور میں ایک ٹیسٹ میچ کے دوران مہلک دہشت گرد حملے کے بعد سے کوئی بھی غیر ملکی ٹیم سلامتی کے خدشات کے سبب پاکستان کا دورہ کرنے سے گریزاں ہے۔
پاکستان نے بنگلہ دیش کو اپریل کے اواخر میں دو ایک روزہ بین الاقوامی میچوں اور ایک ٹونٹی ٹونٹی یا پھر تین ایک روزہ بین الاقوامی میچ کی سیریز کھیلنے کی تجویز دے رکھی ہے۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے سربراہ نے حال ہی میں ایک نو رکنی وفد کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کرکے کھلاڑیوں کے لیے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد انھیں اطمینان بخش قرار دیا تھا۔
وطن واپسی پر انھوں نے اپنی جائزہ رپورٹ وزارت داخلہ کو منظوری کے لیے بھیجی تھی جس پر تاحال کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے۔