اسپین کے حکام نے اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو پر ٹیکس فراڈ کے جرم میں دو کروڑ ڈالر سے زائد جرمانہ عائد کیا ہے۔
جرمانے کی ادائیگی پر رونالڈو کے استغاثہ کے ساتھ معاملات طے پاگئے ہیں جس کے بعد وہ 23 ماہ کی قید کی سزا سے بچ جائیں گے۔
اسٹار فٹ بالر پر الزام ہے کہ انہوں نے 2011ء سے 2014ء کے دوران اپنی آمدنی چھپانے کے لیے جان بوجھ کر ایک بزنس اسٹرکچر کو استعمال کیا تھا۔
رونالڈو اس وقت اسپین کے مشہور فٹ بال کلب 'ریال میڈرڈ' سے منسلک تھے اور اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں ہی مقیم تھے۔
تینتیس سالہ رونالڈو مقدمے کے تصفیے کے لیے دو کروڑ ڈالر سے زائد جرمانے کی ادائیگی کے عوض معطل قید کی سزا قبول کرنے پر راضی ہوگئے ہیں جس کے بعد انہیں جیل نہیں جانا پڑے گا۔
رونالڈو کا شمار دنیا کے امیر ترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے نو سیزنز کھیلنے کے بعد گزشتہ برس 'ریال میڈرڈ' سے علیحدگی اختیار کی تھی اور اطالوی کلب 'یووینٹس' سے منسلک ہوگئے تھے۔
رونالڈو 2018ء میں دس کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی آمدنی کے ساتھ دنیا کے تیسرے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے ایتھلیٹ اور دوسرے فٹبالر رہے۔ ان کی اس آمدنی میں 6 کروڑ ڈالر سے زائد اُن کی تنخواہ اور انعامات شامل ہیں جب کہ چار کروڑ 70 لاکھ ڈالر انہیں مختلف کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں سے ملے تھے۔
رونالڈو کے کھیلوں کا سامان بنانے والے کمپنی نائیکی کے ساتھ 2016ء میں طے پانے والے لائف ٹائم معاہدے کی مالیت ایک ارب ڈالر سے زائد ہے۔
ماضی میں فٹبال کلب بارسلونا کے کپتان لیونل میسی بھی ٹیکس چوری کے ایسے ہی مقدمے کا سامنا کرچکے ہیں۔
بارسلونا کی ایک عدالت نے میسی اور اُن کے والد کو 2007ء سے 2009ء کے دوران چالیس لاکھ یورو سے زائد ٹیکس فراڈ پر سزا سنائی تھی تاہم وہ جرمانہ ادا کرکے قید سے بچ گئے تھے۔
اسپین میں ہائی پروفائل فٹبالرز کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن 2010ء میں ٹیکس استثنیٰ ختم ہونے کا نتیجہ ہے۔
پرتگال سے تعلق رکھنے والے رونالڈو امریکہ میں جنسی زیادتی کے الزامات کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔
کیتھرین مایورگا نامی ایک خاتون نے ستمبر 2018ء میں الزام لگایا تھا کہ 2009ء میں رونالڈو نے لاس ویگاس کے ایک ہوٹل کے کمرے میں ان پر جنسی حملہ کیا۔ رونالڈو نے اس الزام کی تردید کی ہے۔