خام تیل کی قیمت 12 برس کی کم ترین سطح پر: ذرائع

ٹیکساس

فی بیرل تیل کی قیمت 30 ڈالر سے بھی کم سطح پر آ چکی ہے، جب کہ جون، 2014ء میں اس کے نرخ 100 ڈالر فی بیرل سے زیادہ تھے۔۔ یوں، امریکی موٹر گاڑیوں کو اس سال ایک لٹر پر 53 سینٹ سے کچھ کم خرچ کرنا پڑے گا، جو کہ ایک گیلن پر دو ڈالر کے لگ بھگ ہے

تیل کی وافر مقدار اور چین کی بڑی معیشت کی جانب سے توانائی کی ضرورت میں کمی کے نتیجے میں منگل کو عالمی سطح پر خام تیل کے نرخ 12 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

فی بیرل تیل کی قیمت 30 ڈالر سے بھی کم سطح پر آ چکی ہے، جب کہ جون، 2014ء میں اس کے نرخ 100 ڈالر فی بیرل سے زیادہ تھے۔

امریکی تیل کی صنعت سے واسطہ رکھنے والے تجارتی گروپ نے کہا ہے کہ تیل کی کم قیمتیں پہلے ہی پیداواری تنصیبات میں سرمایہ کاری میں کمی لائی گئی ہے، جس سے بالآخر پیداوار پر اثر پڑے گا۔

منگل کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں سرکاری ماہرین نے بتایا ہے کہ اس سال امریکی خام تیل کی پیداوار میں تقریباً 700000بیرل یومیہ کمی آئے گی، جو کہ سنہ 2008کے بعد پہلی بڑی سالانہ کٹوتی ہوگی۔

توانائی سے متعلق امریکی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امریکی موٹر گاڑیوں کو اس سال ایک لٹر پر 53 سینٹ سے کچھ کم خرچ کرنا پڑے گا، جو کہ ایک گیلن پر دو ڈالر کے لگ بھگ ہے۔
اُنھوں نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ تیل اور قدرتی گیس کی قیمتوں میں کمی اور کم درجے کی موسم سرما کے باعث اس سال امریکی گھروں کو گرم رکھنے میں کم توانائی کے استعمال کی وجہ سے بِل کم آئیں گے۔

کم نرخ کے نتیجے میں آئندہ دو برسوں کے دوران قدرتی گیس کی پیداوار میں سست روی کی توقع ہے، جب کہ امریکی گیس کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

توانائی کے ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ قدرتی گیس کے کم نرخ کے نتیجے میں بجلی کی پیداوار میں کوئلے کے استعمال میں کمی واقع ہوگی، جس سے امریکہ میں کوئلے کی پیداوار کم ہوگی۔

دریںٕ اثنا، بجلی کی پیداوار میں دوبارہ قابلِ استعمال ذرائع میں اس سال تقریباً 10 فی صد تک اضافہ ہوگا۔