کمپیوٹر ہیکرز نے اپنے تازہ ترین حملوں میں اسرائیل کی اسٹاک ایکس چینج اور قومی ایئرلائن ال عال کی ویب سائٹس کو نقصان پہنچایا ہے جسے اسرائیلی عہدے داروں نے ’سائبر دہشت گردی ‘ کا نام دیا ہے۔
اسرائیلی ویب سائٹس پر سائبر حملوں کا آغاز دس روز قبل اس وقت ہوا تھاجب ایک ہیکر نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ اس کا تعلق سعودی عرب سے ہے، کریڈٹ کارڈ رکھنے والے 20 ہزار سے زیادہ اسرائیلیوں کے نمبر اور ذاتی کوائف انٹرنیٹ پر شائع کیے تھے۔
ہیکر کا کہناتھا کہ ان کے سائبر حملے کا مقصد اسرائیل کو نقصان پہنچانا ہے اور اس نے اپنے ساتھی ہیکرز سے اپیل کی کہ وہ اس کا ساتھ دیں۔
تل ابیب کی اسٹاک ایکس چینج کے کمپیوٹر ٹیکنیشن شعبے کے سربراہ یونی شمش نے کہاہے کہ عرب اور فلسطین نواز ہیکروں کی جانب سے پیشگی دھمکیوں کے پیش نظر سائبر حملوں سے مقابلے کے لیے ان کا شعبہ ہائی الرٹ ہے۔
اگرچہ اسرائیل کا شمار دنیا کے انتہائی ہائی ٹیک ممالک میں کیا جاتا ہے، مگر ان سائبر حملوں نے اس کے انٹرنیٹ سیکیورٹی نظام کی کمزوریاں ظاہر کردی ہیں۔
ٹیکنالوجی کے وزیر ڈینیئل ہیر ش کووٹز نے اسے ایک خطرناک صورت حال قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایسے حملوں سے نمٹنے کے لیے اقدامات کررہاہے۔
اسرائیل کو خدشہ ہے کہ ہیکرز اس کی سٹرٹیجک سائٹس مثلاً پانی، بجلی، ٹیلی فون کی تنصیبات ، یا بین الاقوامی ایئرپورٹ اور قومی سیکیورٹی کوسنجیدہ خطرات سے دوچار کرسکتے ہیں۔