امریکی ریاست ٹیکساس کے ایک ڈیری فارم کے گودام میں آگ بھڑکنے اور دھماکہ ہونے سے اندازاً 18000 مویشی ہلاک ہو گئےجب کہ ایک شخص شدید زخمی ہوگیا ہے۔
گوداموں میں آگ کا سراغ لگانے والے ادارے "اینیمل ویلفیئر انسٹی ٹیوٹ" کے مطابق جب سے اس ادارے نے کام کرنا شروع کیا ہے
یہ اب تک کی سب سے زیادہ مہلک گودام کی آگ ہے۔
خبر رساں ادارے "ایسو سی ایٹڈ پریس" کے مطابق کاسٹرو کاؤنٹی کے شیرف سلواڈور رویرا نے کہا ہے کہ پیر کو ڈمٹ کے قریب ساؤتھ فورک ڈیری فارم میں لگنے والی آگ اور دھماکا ممکنہ طور پر ضرورت سے زیادہ گرم سامان کی وجہ سے ہوا تھا۔
ڈیمٹ امریکی ریاست نیو میکسیکو کی سرحد سے 50 میل مشرق میں ہے۔
اس واقعہ کی تحقیقات ریاست کے فائر مارشل کریں گے۔
اینیمل ویلفیئر انسٹی ٹیوٹ کی ترجمان مارجوری فش مین نے کہا کہ یہ پچھلی دہائی میں مویشیوں کو لگنے والی سب سے مہلک آگ ہوگی۔ ادارے نے سال 2013 میں آگ کے سراغ لگانے کا کام شروع کیا تھا۔
SEE ALSO: سال 2022 میں یورپ میں جنگلات کی آگ کے واقعات میں ریکارڈ اضافہ ہواانسٹی ٹیوٹ گوداموں میں لگنے والی اس آگ کا بھی پتہ لگاتا ہے جو مرغی، سور، بکرے اور بھیڑ سمیت دیگر مویشیوں کو ہلاک کر دیتی ہے۔
فش مین کے مطابق اب تک کی گوداموں میں لگنی والی مہلک ترین آگ کا واقعہ ریاست انڈیانا کے مان چیسٹر علاقے میں پیش آیا تھا جس میں 10 لاکھ مرغیاں ہوگئیں تھیں۔
گزشتہ سال کی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کئی ایسی مثالیں بھی ہیں جن میں ایک لاکھ سے چار لاکھ تک مرغیاں آتش زدگی کے ایک ہی واقعہ میں ہلاک ہو ئیں۔
اے پی کے مطابق جمعرات کو ساؤتھ فورک ڈیری کو کی گئی فون کال کا جواب نہیں دیا گیا۔
فائر مارشلز کے دفتر کی نگرانی کرنے والے اسٹیٹ انشورنس ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے صرف اتنا کہا کہ آگ کی تفتیش جاری ہے۔
ادھرمحکمہ انشورنس کے ترجمان گارڈنر سیلبی نے زخمی شخص کی حالت پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
(اس خبر میں شامل مواد اے پی سے لیا گیا ہے)