آسٹریا کی حکومت نے کہا ہے کہ ملک کی ایک ہائی وے پر ملنے والے تارکین وطن سے بھرے ایک ٹریلر میں مرنے والوں کی تعداد 70 تک پہنچ گئی ہے۔ یہ تارکین وطن بند ٹریلر میں سفر کے دوران دم گھٹنے سے ہلاک ہوئے۔
آسٹریا کی وزارت داخلہ کے ترجمان الیگزینڈر میراکووٹز نے جمعہ کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ ٹریلر کے اندر کم از کم 70 افراد مردہ پائے گئے۔ یہ ٹریلر آسٹریا کی ہنگری اور سلوینیا کے ساتھ سرحد کے قریب ملا تھا۔
جمعرات کو یہ ٹرک اس وقت ملا جب یورپ میں مغربی بلقان ریاستوں کے رہنما پناہ گزینوں کے بحران کو روکنے کے طریقوں پر غور کے لیے ویانا میں جمع تھے۔ جنگ عظیم دوم کے بعد یورپ میں پناہ گزینوں کا یہ بدترین بحران ہے۔ جرمن چانسلر آنگیلا مرخیل بھی سربراہان کے اس اجلاس میں شریک تھیں۔
مرخیل نے اسے ایک ’’بھیانک‘‘ واقعہ قرار دیا اور کہا کہ یہ تارکین وطن کے بحران سے نمٹنے کے لیے یورپ کے لیے ایک انتباہ ہے۔
’’یہ (واقعہ) اس مسئلے کو حل کرنے اور یکجہتی کے اظہار کے لیے ایک انتباہ ہے۔‘‘
حالیہ مہینوں میں بحیرہ روم پار کرنے کے علاوہ سربیا اور میسیڈونیا سے گزر کر بیسیوں ہزار تارکین وطن زمینی راستے سے یورپی یونین پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یونان سے روزانہ 3,000 تارکین وطن میسیڈونیا پہنچ رہے ہیں جس کے بعد گزشتہ ہفتے اس کی حکومت نے ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا تھا۔
اقوام متحدہ نے تمام ممالک سے تارکین وطن سے رحمدلانہ سلوک کی اپیل کی ہے جو اپنے ملکوں سے بے گھر ہونے کے بعد محفوظ پناہ کی تلاش میں دربدر بھٹک رہے ہیں۔