امریکہ میں دسمبر کا مہینا کرسمس کی خریداری اور تیاریوں کا مہینا ہے۔ اور، اِس موقع پر نہ صرف گھروں کے باہر بلکہ بڑے بڑے شاپنگ مالز اور اسٹوروں پر خوب سجاوٹ بھی کی جاتی ہے اور اِس میں رنگ برنگے برقی قمقموں سے مختلف شبیھیں بھی بنائی جاتی ہیں، جِن میں سب سے مقبول ’سینتا کلاز‘ ہے، جو ’فادر کرسمس‘ بھی کہلاتا ہے۔
ساتھ ہی، کھلونے لیے سینتا کلاز کی Sleigh جسے رنڈیئر Reindeerلیے بادلوں میں اڑتے دکھائی دیتے ہیں۔ لیکن، اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ لوگ سینتا کلاز کا روپ دھار کر بچوں کے ساتھ تصویریں بنواتے ہیں اور بعض مقامات پر تو زندہ رینڈیئر کرائے پر حاصل کیے جاتے ہیں۔
تیاریوں کے سلسلے میں لوگ نرسریوں سے ’کرسمس ٹری‘ خریدتے ہیں یا پھولوں سے بنی سجاوٹ جسے Wreathبھی کہتے ہیں، جسے گھر کے سب سے بڑے دروازے کے باہر آویزاں کیا جاتا ہے۔لیکن، سیاٹل میں ایک ایسی نرسری ہے جہاں رینڈیئر کرائے پر ملتے ہیں!
امریکہ میں کتے یا بلیوں کے سوا، کسی اجازت نامے کے بغیر، کسی زندہ جانور کو یوں حاصل کرنا بے حد مشکل ہوتا ہے۔ لیکن،
سینتا کلاز کے پاس تو خود اپنے رینڈیئر ہیں!
کرسمس کا پورا موقعہ امریکہ میں سینتاکلاز کے گِرد گھومتا ہے۔
اگرچہ، گرجا گھروں میں مذہبی تقریبات بھی ہوتی ہیں، مگر اُن کا مرکز زیادہ تر حضرت عیسیٰ (علیہ السلام)کی پیدائش کے حالات رہتے ہیں اور مسیحی عقیدے کے مطابق وہ تین بادشاہ جو بچوں کے لیے کھلونے لائیں یا پھر دنبے، گدھے اور اونٹوں جیسے جانور۔
سونیا کے کسان شوہر اُن لوگوں میں سے ہیں جِن کے پاس اونٹ بھی ہیں۔
ریاست ِواشنگٹن، کینیڈا سے ملنے والی وہ امریکی ریاست ہے جہاں بے حد سردی ہوتی ہے۔سونیا کے شوہر بن ہارٹ کہتے ہیں کہ اونٹ جسے ریگستانی جانور خیال کیا جاتا ہے، بحر الکاہل کے شمال مغرب کی سردی خوب جھیل جاتا ہے۔
لیکن، بڑے جانور کے خرچے بھی بڑے ہوتے ہیں۔
Nativity sceneکے لیے ایک اونٹ 500ڈالر روزانہ کرائے پر دیا جاتا ہے اور آنے جانے کا خرچہ الگ، اور رینڈئیر کی جوڑی 200ڈالر فی گھنٹا کرائےپر کم سے کم تین گھنٹے کے لیے دی جاتی ہے۔
بچے اور اُن کے والدین باڑے کےگِرد چکر لگاتے ہوئے اُن کے نام بھی سوچتے جاتے ہیں اور سونیا بن ہارٹ کہتی ہیں کہ کرسمس سے ایک رات پہلے بچے اکثر اُن سے سوال کرتے ہیں کہ’ یہ رینڈیئر اُڑتے کیوں نہیں؟‘
آڈیو رپورٹ سنیئے: