اِن دِنوں پورا شمال اور مشرقی بھارت سرد لہر کی لپیٹ میں ہےاورگھنےکُہرے کی وجہ سے معمول کی زندگی منجمد ہو کر رہ گئی ہے، جِس کےباعث اب تک، 114افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔
خبروں کے مطابق گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران، ریاست اُتر پردیش میں 13، مغربی بنگال میں آٹھ، پنجاب میں دو اور ہریانہ میں ایک شخص کی موت ہوچکی ہے۔ اِس طرح، اتر پردیش میں اب تک سب سے زیادہ 74جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔ کانپور سرد ترین شہر ثابت ہوا ہے، جہاں درجہٴ حرارت 2.6ڈگری سیلشئس ریکارڈ کیا گیا ہے۔
بھارتی کشمیر کے گلمرگ میں درجہٴ حرارت سب سے کم، مائنس 11.4ڈگری ریکارڈ کیا گیا ہے۔
سرد لہر اور گھنے کُہرے کی وجہ سےریل، سڑک اور فضائی نقل و حمل پر برُا اثر پڑا ہے۔متعدد ٹرینیں منسوخ کردی گئی ہیں اور جوچل بھی رہی ہیں وہ 12اور 14گھنٹےتاخیر سےچل رہی ہیں۔
سڑکوں پر کم روشنی کی وجہ سےحادثات میں اضافہ ہوا ہے۔ کُہرے کی وجہ سے نئی دہلی کے اندھرا گاندھی انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر طیاروں کی آمد و رفت متاثر ہوئی ہے۔
جمعے کے روز کئی پروازوں کے روٹ بدلے گئے اور تقریباً 75پروازوں میں تاخیر ہوئی۔
جمعے کی صبح کو ایئرپورٹ پر 100میٹر سے آگے دکھائی دینا دشوار تھا۔ کُہرے کی وجہ سے جمعرات کے دِن 266پروازیں متاثر ہوئی تھیں۔