امریکہ کے ایوان بالا "سینیٹ" میں ارکان کی قیادت کے کلیدی عہدوں پر شخصیات کا تقرر کا مکمل ہوگیا ہے۔ سینیٹ کا نیا سیشن آئندہ جنوری سے شروع ہوگا۔
نیویارک سے ڈیموکریٹ سینیٹر چک شومر متفتہ طور پر قائد حزب اختلاف منتخب ہوئے۔ وہ نواڈا سے سینیٹر ہیری ریڈ کی جگہ لیں جو اب سبکدوش ہو رہے ہیں۔
اپنے انتخاب پر اظہار تشکر کرتے ہوئے شومر کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے لیکن "جب بھی نو منتخب صدر ہماری اقدار کے منافی یا ہماری ترقی کو متاثر (کرنے کی کوشش) کریں گے ہم ان کے سامنے کھڑے ہوں گے۔"
ڈیموکریٹس نے شومر کو سینیٹ میں اپنا قائد منتخب کرنے کے علاوہ اپنی جماعت کے نائب قائد کے لیے ایلینوئے سے سینیٹر ڈک ڈربن کا انتخاب کیا۔
شومر نے اس موقع پر ورمونٹ سے سینیٹر برنی سینڈرز اور میساچوسٹس سے سینیٹر الزبیتھ وارنر کو اپنی قائدانہ ٹیم میں شامل کرنے کا اعلان کیا۔
دوسری طرف کنٹکی سے ریپبلکن سینیٹر مچ میکونل ایوان میں اپنی جماعت کی بدستور قیادت کرتے رہیں گے۔
رواں ماہ ہونے والے انتخابات کے بعد ریپبلکن جماعت کو وائٹ ہاؤس، سینیٹ اور ایوان نمائندگان میں برتری حاصل ہوئی۔
لیکن سینیٹ میں اس جماعت کو کسی بھی معاملے پر درکار 60 ووٹ حاصل کرنے میں رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جہاں اس کی 52 نشستیں ہیں جب کہ ڈیموکریٹس 48 نشستوں پر براجمان ہیں۔
سینیٹ میں جماعتوں کے قائدین اور دیگر اہم عہدوں پر 20 جنوری کو نو منتخب صدر کی تقریب حلف برداری سے قبل ہی شخصیات کا تقرر ضروری ہوتی ہے۔