|
ویب ڈیسک — بھارت کی ریاست تلنگانہ کی حکومت نے معروف پنجابی گلوکار دلجیت دوسانجھ کے کانسرٹ میں بعض گانوں پر پابندی عائد کی ہے جس پر دلجیت نے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
دلجیت دوسانجھ کا ہفتے کی رات حیدرآباد میں کانسرٹ تھا جس پر ریاست تلنگانہ کی حکومت نے ان کے بعض گانوں کی گائیکی پر پابندی عائد کی تھی۔
بھارتی انٹرٹینمنٹ ویب سائٹ 'بالی وڈ ہنگامہ' کے مطابق تلنگانہ حکومت کا مؤقف تھا کہ ان کے بعض گانوں میں الکوحل، نشہ اور تشدد کا عنصر شامل ہے۔
حکومت کا کہنا تھا کہ دلجیت اپنے حیدرآباد کے کانسرٹ میں اس طرح کے گانے نہیں گا سکتے۔
بعد ازاں گلوکار نے اپنے کانسرٹ میں کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ بھارت میں دیگر ممالک سے آنے والے فن کار جو بھی کریں انہیں کچھ نہیں کہا جاتا، وہ کچھ بھی گائیں۔ لیکن جب اپنے ہی ملک کا آرٹسٹ پرفارم کر رہا ہے تو اس پر لوگوں کو بہت مسئلے ہیں۔
گلوکار کا مزید کہنا تھا کہ بعض لوگوں کو یہ ہضم نہیں ہو رہا کہ اتنے بڑے شوز منعقد ہو رہے ہیں اور دو دو منٹ میں تمام ٹکٹ فروخت ہو رہے ہیں۔
دلجیت نے کہا کہ یہ میری کئی برسوں کی محنت ہے مجھے ایک دن میں شہرت نہیں ملی۔
SEE ALSO: دلجیت دوسانجھ کا کینیڈا میں کانسرٹ؛ وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کی انٹریگلوکار نے اپنے کانسرٹ میں گانے کی لیرکس میں چند ردو بدل کر کے پرفارم کیا تھا۔
یاد رہے کہ دلجیت دوسانجھ ان دنوں 'دل لومیناٹی ٹور' پر ہیں۔ اس ٹور کا آغاز 26 اکتوبر سے دہلی سے ہوا تھا۔
دل لومیناٹی ٹور کے تحت گلوکار 29 دسمبر تک گوہاٹی، ممبئی، پونے، کلکتہ سمیت دیگر شہروں میں پرفارم کریں گے۔