امریکہ کے شمال مشرقی اور وسطی علاقوں میں آنے والے ایک طاقت ور طوفان کے باعث ہزاروں پروازیں منسوخ ، اور تعلیمی ادارے بند ہوگئے۔
طوفان سے متاثرہ ریاستوں اور شہروں میں حکام نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سڑکوں پر آنے سے گریز کریں اورصورت حال بہتر ہونے تک گھر پر ہی رہیں۔
موسمیات کے قومی ادارے نے پنسلوانیا، نیوجرسی، نیویارک، کنیٹی کٹ، رہوڈ آئی لینڈ ، میسا چوسٹس، نیو ہیمشائر اور مین، کی ریاستوں کے لیے طوفانی جھکڑوں کی پیش گوئی کی ہے۔
توقع کی گئی تھی کہ نیویارک شہر میں ایک سے دو فٹ تک برف پڑے گی اور 55 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفانی جھکڑ چلیں گے۔
موسمیات کے فلا ڈیلفیا مرکز نے موسم سرما کے آخری ایام میں آنے والے اس طوفان کو انسانی جانوں کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ محٖفوظ مقامات پر رہیں۔ جب کہ میساچوسٹس سے ڈیلا ویئر تک کے ساحلی علاقوں میں سیلابی ریلوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
ہوائی سفر سے متعلق ایک ویب سائٹ 'فلائٹ اویئر' کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ منگل کے روز کی پانچ ہزار سے زیادہ پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
ریلوے سروس ایم ٹریک نے بھی شمال مشرقی علاقوں کے لیے اپنی کئی گاڑیاں منسوخ کی ہیں یا ان میں ردوبدل کیاہے۔
نیویارک شہر میں زمین کی سطح پر چلنے والی سب وے سروس کو منگل کی صبح سے منسوخ کر دیا گیا ہے۔
دارالحکومت واشنگٹن میں انتظامیہ نے دفاتر میں حاضری کے لیے تین گھنٹے کی چھوٹ دی ہے جب کہ ملازموں کو یہ رعایت بھی دینے کا اعلان کیا گیا ہے کہ وہ یا تو گھر سے کام کر سکتے ہیں یا پورے دن کی چھٹی لے سکتے ہیں۔ تاہم ایمرجینسی کارکنوں کو مقررہ وقت پر حاضری دینے کے لیے کہا گیا ہے۔
میسا چوسٹس میں جہاں 12 انچ سے 18 انچ برف کی پیش گوئی کی گئی ہے ، ریاستی انتظامیہ نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔
نیویارک شہر، فلاڈیلفیا، بوسٹن اور دوسرے کئی علاقوں اور شہروں میں منگل کے روز کے لیے اسکول بند کر دیے گئے ہیں۔
شمال مشرقی برفانی طوفان ایک ایسے موقع پر آیا ہے جب گذشتہ ایک ہفتے سے درجہ حرارت نمایاں اضافے کے ساتھ 60 درجے فارن ہائیٹ سے بڑھ گیا تھا۔
امریکہ میں موسم بہار کا آٖغٖاز سرکاری طور پر 20 مارچ سے ہو رہا ہے۔