پاکستان کی ممتاز فلاحی تنظیم ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ عبدالستار ایدھی نے ہیٹی میں آنے والے تباہ کن زلزے کے متاثرین کی امداد کے لیے 10 لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔ وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے عبدالستار ایدھی نے کہا کہ وہ یہ امداد لے کر پہلے کیوبا پہنچیں گے جہاں سے ممکن ہے کہ وہ کشتی کے ذریعے ہیٹی پہنچیں گے۔
عبدالستار ایدھی نے کہا کہ ضرورت پڑی تودنیا میں” بھیک“ مانگ کر بھی ہیٹی کے زلزلہ متاثرین کی مدد کریں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ وہ ابتدائی طور پر تو 10 لاکھ ڈالر کی امداد لے کر ہیٹی جارہے ہیں تاہم اُن کے بقول ضرورت پڑنے پر وہ مزید اتنی ہی امداد دیں گے۔ اُنھوں نے اس موقع پر دوسرے پاکستانیوں پر بھی زور دیا کہ وہ اس قدرتی آفت سے نمٹنے میں اپنا تعاون کریں کیوں کہ اس طرح کی ناگہانی صورت حال کا سامنا کسی بھی ملک کو کرنا پڑ سکتا ہے اور اسی طرح کا ایک تباہ کن زلزلہ 2005 ء میں پاکستان میں آیا تھا جس میں 70 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ 13 جنوری کو ہیٹی میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں ہزاروں افراد ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ بڑی تعداد میں لوگ اب بھی لاپتہ ہیں جن میں اقوام متحدہ کے 150 سے زائد افراد بھی شامل ہیں۔ دنیا کے اس غریب ترین ملک میں آنے والے اس بدترین زلزلے کے بعد دنیا کے ترقی یافتہ ممالک مدد کے لیے حرکت میں آگئے اور امریکی صدر باراک اوباما نے زلزلہ زندگان کی امداد کے لیے 10 کروڑ ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے اور کہا کہ اُن کے ملک کی جانب سے کی جانے والی امدادی کارروائیاں حالیہ تاریخ کی سب سے بڑی امداد ثابت ہو گئیں۔