مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ایک بم دھماکے میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے۔
پولیس کے مطابق یہ دھماکا ایسے وقت ہوا جب مشتبہ جنگجوؤں کے زیر استعمال ایک اپارٹمنٹ کی تلاشی میں اہلکار وہاں پہنچے۔
ہلاک ہونے والوں میں تین پولیس اہلکار اور ایک عام شہری شامل ہے۔
سکیورٹی فورسز کے مطابق اخوان المسلمین کے مشتبہ جنگجوؤں نے یہاں بم نصب کر رکھا تھا اور اُس وقت دھماکا کیا گیا جب پولیس اہلکار اپارٹمنٹ پہنچے۔
یہ دھماکا قاہرہ کے اُس علاقے میں ہوا جو سیاحوں میں خاصا مقبول ہے اور وہاں کئی ہوٹل ہیں۔
اخوان المسلمین سابق صدر محمد مرسی کی جماعت ہے۔ ملک کے موجودہ صدر اور اُس وقت کے فوج کے سربراہ عبدل الفتح السیسی نے 2013ء میں محمد مرسی کی حکومت ختم کر دی تھی۔
دریں اثناء جمعرات کو مصر کی وزارت داخلہ نے بتایا کہ بدھ کو دیر گئے صحرائے سینا میں مسلح افراد نے حملہ کر کے پانچ پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔
کسی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن سرکاری فورسز کے خلاف ایسے حملوں میں داعش سے وابستہ شدت پسند ملوث رہے ہیں۔