رواں ہفتے کے اوائل میں حکومت نے بتایا تھا کہ اب تک کے پرتشدد حملوں میں کم از کم 500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر فوجی اور پولیس اہلکار ہیں۔
مصر میں عہدیداروں نے بتایا ہے کہ بدھ کو قاہرہ یونیورسٹی کے باہر دو بم دھماکوں میں پولیس کے ایک بریگیڈئر جنرل ہلاک جب کہ متعدد افراد زخمی ہو گئے۔
قاہرہ میں ہونے والے یہ دھماکے ملک میں سکیورٹی فورسز پر حملوں کی تازہ لہر ہیں۔ مصر میں گزشتہ سال جولائی میں محمد مرسی کی بطور صدر برطرفی کے بعد ملک میں تشدد کے واقعات میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا تھا۔
رواں ہفتے کے اوائل میں حکومت نے بتایا تھا کہ ایسے حملوں میں کم از کم 500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر فوجی اور پولیس اہلکار ہیں۔
سکیورٹی فورسز نے محمد مرسی کے حامیوں کے خلاف ’کریک ڈاؤن‘ شروع کر رکھا ہے اور اُن کی جماعت اخوان المسلمین کے کئی رہنماؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ملک میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں بھی لگ بھگ ایک ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر مظاہرین شامل تھے۔
قاہرہ میں ہونے والے یہ دھماکے ملک میں سکیورٹی فورسز پر حملوں کی تازہ لہر ہیں۔ مصر میں گزشتہ سال جولائی میں محمد مرسی کی بطور صدر برطرفی کے بعد ملک میں تشدد کے واقعات میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا تھا۔
رواں ہفتے کے اوائل میں حکومت نے بتایا تھا کہ ایسے حملوں میں کم از کم 500 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر فوجی اور پولیس اہلکار ہیں۔
سکیورٹی فورسز نے محمد مرسی کے حامیوں کے خلاف ’کریک ڈاؤن‘ شروع کر رکھا ہے اور اُن کی جماعت اخوان المسلمین کے کئی رہنماؤں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ملک میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں بھی لگ بھگ ایک ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر مظاہرین شامل تھے۔