مصر کی ایک عدالت نے گزشتہ سال ایک فٹ بال میچ میں ہونے والے تصادم میں ملوث 21 افراد کی سزائے موت برقرار رکھی ہے
واشنگٹن —
مصر کی ایک عدالت نے گزشتہ سال ایک فٹ بال میچ میں ہونے والے تصادم میں ملوث 21 افراد کی سزائے موت برقرار رکھی ہے جب کہ تصادم ملوث کئی دیگر ملزمان کو قید کی سزائیں سنائی ہیں۔
ہفتے کو سنائے جانے والے فیصلے کے مطابق عدالت نے پانچ ملزمان کو عمر قید جب کہ دیگر 20 کو نسبتاً کم دورانیے کی قید کی سزا دی ہے۔
یہ تصادم مصر کے شہر پورٹ سعید کے ایک اسٹیڈیم میں مقامی ٹیم اور قاہرہ کے ایک فٹ بال کلب کے درمیان ہونے والے میچ میں ہوا تھا جس میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ہلاک ہونے والوں کی اکثریت قاہرہ کے فٹ بال کلب 'الہالے' کے حامیوں کی تھی۔
عدالت نے تصادم پر قابو پانے میں ناکامی پر پورٹ سعید کے دو سابق پولیس افسران کو بھی 15، 15 سال قید کی سزائیں سنائی ہیں جب کہ مقدمے میں نامزد 28 افراد کو جرم ثابت نہ ہونے پر بری کردیا ہے۔
گزشتہ ماہ ایک عدالت کی جانب سے مقدمے میں نامزد 21 ملزمان کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد پورٹ سعید میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جن میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اطلاعات ہیں کہ ہفتے کو سامنے آنے والے فیصلے کے بعد بھی پورٹ سعید میں ملزمان کے رشتے داروں اور مقامی فٹ بال ٹیم کے حامیوں نے احتجاج کیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق لگ بھگ دو ہزار مظاہرین نے شہر کے ساتھ بہنے والی 'سوئز کینال' میں چلنے والی کشتیوں کی آمد و رفت روکنے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنادیا۔
دوسری جانب قاہرہ میں 'الہالے' کلب کے سیکڑوں حامیوں نے عدالتی فیصلہ آنے کے بعد جشن منایا۔
ہفتے کو سنائے جانے والے فیصلے کے مطابق عدالت نے پانچ ملزمان کو عمر قید جب کہ دیگر 20 کو نسبتاً کم دورانیے کی قید کی سزا دی ہے۔
یہ تصادم مصر کے شہر پورٹ سعید کے ایک اسٹیڈیم میں مقامی ٹیم اور قاہرہ کے ایک فٹ بال کلب کے درمیان ہونے والے میچ میں ہوا تھا جس میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
ہلاک ہونے والوں کی اکثریت قاہرہ کے فٹ بال کلب 'الہالے' کے حامیوں کی تھی۔
عدالت نے تصادم پر قابو پانے میں ناکامی پر پورٹ سعید کے دو سابق پولیس افسران کو بھی 15، 15 سال قید کی سزائیں سنائی ہیں جب کہ مقدمے میں نامزد 28 افراد کو جرم ثابت نہ ہونے پر بری کردیا ہے۔
گزشتہ ماہ ایک عدالت کی جانب سے مقدمے میں نامزد 21 ملزمان کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد پورٹ سعید میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے جن میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اطلاعات ہیں کہ ہفتے کو سامنے آنے والے فیصلے کے بعد بھی پورٹ سعید میں ملزمان کے رشتے داروں اور مقامی فٹ بال ٹیم کے حامیوں نے احتجاج کیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق لگ بھگ دو ہزار مظاہرین نے شہر کے ساتھ بہنے والی 'سوئز کینال' میں چلنے والی کشتیوں کی آمد و رفت روکنے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنادیا۔
دوسری جانب قاہرہ میں 'الہالے' کلب کے سیکڑوں حامیوں نے عدالتی فیصلہ آنے کے بعد جشن منایا۔