مصر کی امداد میں کٹوتی کرنا غیر دانشمندی ہوگی: مائیک ملن

مصر کی امداد میں کٹوتی کرنا غیر دانشمندی ہوگی: مائیک ملن

امریکی فوج کے ایک اعلیٰ افسر ایڈمرل مائیک ملن نے خبردار کیا ہے کہ مصر جیسے ممالک کی فوجی امداد میں کٹوتی نہ کی جائے، اور کہا کہ عجلت میں ایسا کوئی فیصلہ کرنا ‘غیر دانشمندانہ’ اقدام ہوگا۔

چیرمین جوائنٹ چیفز آف اسٹاف نے بدھ کو پارلیمان کی مسلح افواج سے متعلق کمیٹی کو بتایا کہ بیرون ملک افواج کو امریکی امداد بھیجنے میں کوئی تبدیلی لانے سے قبل بے انتہا سوچ بچار کرلینا چاہیئے۔ اُنھوں نے متنبہ کیا کہ امدادمیں تبدیلی کے معاملے کو، اُن کے بقول ، عوامی جذبات کے دھارے یا رقم بچانے کی ضرورت کے زاویئےسے نہیں دیکھنا چاہیئے۔

اُنھوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سےمصر کو ہر سال 1.3بلین ڈالرمالیت کی دی جانے والی رقم ‘بے انتہا کارآمد’ ثایب ہوئی ہے، جِس کی بدولت افواج کی استعداد اور پیشہ ورانہ صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

اقتدار سے برخواست ہونے والے صدر حسنی مبارک جب ابھی اقتدار میں تھے، کچھ امریکی قانون سازوں نے مطالبہ کیا تھا کہ تبدیلی رونما نہ ہونے کی صورت میں، امریکی امداد میں کٹوتی کی جانی چاہیئے۔

ملن نے یہ بات، امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس کے ہمراہ، بدھ کے روزکمیٹی کی سماعت کے دوران 2012ء کے مالی سال کے لیے محکمہٴ دفاع کی بجٹ تجاویزپر بولتے ہوئے کہی۔
گیٹس نے کہا کہ اکتوبر سے شروع ہونے والی نئی بجٹ کےلیے پینٹگان نے 553بلین ڈالر کی رقم مانگی ہے، جِس کے علاوہ بیرونِ ملک کارروائیوں کے لیے مزید 118بلین ڈالر منظور کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔