مرسی کی برطرفی کے باوجود ملک میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور ان کے آبائی علاقے سینا میں ان کے حامیوں کی طرف سے مسلح احتجاج دیکھنے میں آیا ہے۔
مصر میں محمد مرسی کے حامی فوج کی طرف سے صدر کو برطرف کیے جانے اور ان کے آزاد خیال مخالفین کی حمایت یافتہ مجوزہ عبوری حکومت تشکیل دینے کے خلاف جمعہ کو مظاہرے کر رہے ہیں۔
اخوان المسلمین سے تعلق رکھنے والے محمد مرسی کے اقتدار کا ایک سال مکمل ہونے پر مصر میں بڑے پیمانے پر ان کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے تھے جس میں ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
تاہم ان کی طرف سے ایسا نہ کرنے پر صورتحال کشیدہ ہو گئی اور فوج نے 48 گھنٹوں میں مصالحت کرنے کا الٹی میٹم پورا ہونے پر محمد مرسی کا تختہ الٹ دیا تھا۔
ملک کی اعلٰی آئینی عدالت کے چیف جسٹس عدلی منصور نے جمعرات کو عبوری صدر کا حلف اٹھاتے ہوئے ملک میں صدارتی و پارلیمانی انتخابات کروانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
مرسی کی برطرفی کے باوجود ملک میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور ان کے آبائی علاقے سینا میں ان کے حامیوں کی طرف سے مسلح احتجاج دیکھنے میں آیا ہے۔
جمعہ کو مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق مسلح افراد نے جزیرہ نما سنا میں ہوائی اڈے اور تین مختلف فوجی چیک پوسٹوں پر فائرنگ کی۔
فوج نے جمعہ کو ہونے والے مظاہروں کے دوران امن و امان کی صورتحال اور سلامتی کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
اخوان المسلمین سے تعلق رکھنے والے محمد مرسی کے اقتدار کا ایک سال مکمل ہونے پر مصر میں بڑے پیمانے پر ان کے خلاف مظاہرے شروع ہو گئے تھے جس میں ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
تاہم ان کی طرف سے ایسا نہ کرنے پر صورتحال کشیدہ ہو گئی اور فوج نے 48 گھنٹوں میں مصالحت کرنے کا الٹی میٹم پورا ہونے پر محمد مرسی کا تختہ الٹ دیا تھا۔
ملک کی اعلٰی آئینی عدالت کے چیف جسٹس عدلی منصور نے جمعرات کو عبوری صدر کا حلف اٹھاتے ہوئے ملک میں صدارتی و پارلیمانی انتخابات کروانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
مرسی کی برطرفی کے باوجود ملک میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور ان کے آبائی علاقے سینا میں ان کے حامیوں کی طرف سے مسلح احتجاج دیکھنے میں آیا ہے۔
جمعہ کو مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق مسلح افراد نے جزیرہ نما سنا میں ہوائی اڈے اور تین مختلف فوجی چیک پوسٹوں پر فائرنگ کی۔
فوج نے جمعہ کو ہونے والے مظاہروں کے دوران امن و امان کی صورتحال اور سلامتی کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔