’الجزیرہ‘ کا کہنا ہے کہ دنیا کو معلوم ہے کہ صحافیوں کے خلاف یہ الزامات، بقول اُس کے، ’فضول، بے بنیاد اور غلط ہیں‘
واشنگٹن —
مصر کے حکام کا کہنا ہے کہ ایک دہشت گرد گروہ کی مدد کے الزام پر’الجزیرہ‘ خبر رساں ادارے کے لیے کام کرنے والے چار غیر ملکی صحافیوں پر مقدمہ چلایا جائے گا۔
اُن میں آسٹریلیا کے شہری اور تمغہ یافتہ نامہ نگار، پیٹر گریستے شامل ہیں۔ دوسرے صحافی برطانوی اور ڈینمارک کے شہری ہیں۔
مصر کے 16 افراد پر بھی مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
اُن پر ’اخوان المسلمون‘ سے تعلق کا الزام ہے۔ یہ اسلام پسند تحریک سابق صدر محمد مرسی کا تختہ الٹےجانے کے خلاف شدید احتجاج کرتی رہی ہے۔
مصر ’اخوان المسلمون‘ کو ایک دہشت گرد گروہ شمار کرتا ہے۔
’الجزیرہ‘ کے صحافیوں پر 16 مشتبہ مصری افراد کی اعانت کا الزام ہے، اور یہ کہ اُنھوں نے وہ باتیں رپورٹ کیں، جنھیں حکام ’جھوٹ‘ قرار دیتے ہیں، جو باتیں، بقول اُن کے، ’قومی مفاد کے لیے نقصاندہ ہیں‘۔
اُنھیں گذشتہ ماہ قاہرہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
’الجزیرہ‘ کا کہنا ہے کہ دنیا کو معلوم ہے کہ صحافیوں کے خلاف یہ الزامات، بقول اُس کے، ’فضول، بے بنیاد اور غلط ہیں‘۔
اُن میں آسٹریلیا کے شہری اور تمغہ یافتہ نامہ نگار، پیٹر گریستے شامل ہیں۔ دوسرے صحافی برطانوی اور ڈینمارک کے شہری ہیں۔
مصر کے 16 افراد پر بھی مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
اُن پر ’اخوان المسلمون‘ سے تعلق کا الزام ہے۔ یہ اسلام پسند تحریک سابق صدر محمد مرسی کا تختہ الٹےجانے کے خلاف شدید احتجاج کرتی رہی ہے۔
مصر ’اخوان المسلمون‘ کو ایک دہشت گرد گروہ شمار کرتا ہے۔
’الجزیرہ‘ کے صحافیوں پر 16 مشتبہ مصری افراد کی اعانت کا الزام ہے، اور یہ کہ اُنھوں نے وہ باتیں رپورٹ کیں، جنھیں حکام ’جھوٹ‘ قرار دیتے ہیں، جو باتیں، بقول اُن کے، ’قومی مفاد کے لیے نقصاندہ ہیں‘۔
اُنھیں گذشتہ ماہ قاہرہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔
’الجزیرہ‘ کا کہنا ہے کہ دنیا کو معلوم ہے کہ صحافیوں کے خلاف یہ الزامات، بقول اُس کے، ’فضول، بے بنیاد اور غلط ہیں‘۔