سابق صدر کو اپنے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران سینکڑوں افراد کی ہلاکت کو نہ روک سکنے کی پاداش میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
مصر کی ایک عدالت نے عمر قید کی سزا پانے والے سابق صدر حسنی مبارک کے مقدمہ کو دوبارہ کھولنے کا حکم دیا ہے۔
حسنی مبارک کی طرف سے دائر کی گئی اپیل اتوار کو عدالت نے منظور کی۔ سابق صدر کو اپنے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران سینکڑوں افراد کی ہلاکت کو نہ روک سکنے کی پاداش میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان مظاہروں کے نتیجے میں ان کا تین دہائیوں پر محیط دور اقتدار ختم ہوگیا تھا۔
حسنی مبارک کے وزیر داخلہ حبیب العادلی بھی نئے مقدمے کا سامنا کریں گے۔ انھیں بھی عمر قید سنائی جا چکی ہے۔
اپیل منظور ہونے کی خبر سنتے ہی حسنی مبارک کے درجنوں حامی قاہرہ میں ایک فوجی اسپتال کے باہر جمع ہوگئے جہاں سابق صدر کو عدالتی فیصلے کے بعد رکھا گیا ہے۔
حسنی مبارک کی طرف سے دائر کی گئی اپیل اتوار کو عدالت نے منظور کی۔ سابق صدر کو اپنے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران سینکڑوں افراد کی ہلاکت کو نہ روک سکنے کی پاداش میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان مظاہروں کے نتیجے میں ان کا تین دہائیوں پر محیط دور اقتدار ختم ہوگیا تھا۔
حسنی مبارک کے وزیر داخلہ حبیب العادلی بھی نئے مقدمے کا سامنا کریں گے۔ انھیں بھی عمر قید سنائی جا چکی ہے۔
اپیل منظور ہونے کی خبر سنتے ہی حسنی مبارک کے درجنوں حامی قاہرہ میں ایک فوجی اسپتال کے باہر جمع ہوگئے جہاں سابق صدر کو عدالتی فیصلے کے بعد رکھا گیا ہے۔