مصر کے شہر سکندریہ میں ایک کار بم دھماکےمیں کم از کم دو لوگ ہلاک اور کم از کم چار زخمی ہو گئے۔
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کا ہدف سکندریہ کے سیکیورٹی چیف تھے اور یہ ملک میں صدارتی انتخابات سے دو روز قبل ہوا ہے۔
مصر کے سرکاری پریس کے دفتر نے کہا ہے کہ بم دھماکہ جنرل مصطفی النمر کے قافلے کے قریب اس وقت ہوا جب وہ سکندریہ ایک رہائشی علاقے سے گزر رہا تھا۔ تاہم وہ محفوظ رہے۔
مصر کے پراسیکیو ٹر جنرل نے حملے کی ایک فوری اور بھر پور تفتیش کا حکم دے دیا ہے۔ حکومت اس حملے کو دہشت گردی کا ایک واقعہ قرار دیا ہے۔
فوری طور پر کسی گروپ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ۔ تفتیش کاروں نے شواہد اکھٹے کرنے کےلیے علاقے کو گھیر لیا۔
یہ حملہ ایسے میں ہوا ہے جب مصر کے شہری پیر کے روز اپنے اگلے صدر کے چناؤ کے لیے ووٹ ڈالنا شروع کریں گے۔ یہ انتخابی عمل تین روز تک جاری رہے گا۔
اس ووٹنگ کی اہمیت صدر عبدل فتاح السیسی کے چار سالہ دور اقتدار کے لیے فی الواقع ایک ریفرنڈم کی ہے۔
سیسی کے واحد حریف گھاڈ یا ٹومارو پارٹی کے موسی مصطفیٰ موسیٰ ہیں۔ دوسرے مد مقابل امیدوار انتخابات سے دستبردار ہو چکے ہیں۔