کینیا کے ان قبائل کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں گزشتہ سال اگست سے اب تک 130 سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔
واشنگٹن —
کینیا میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں جاری قبائلی جھڑپوں کے تازہ واقعے میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق واقعہ دریائے تانا سے متصل علاقے میں بدھ کو علی الصباح پیش آیا جہاں بندوقوں اور برچھیوں سے لیس 'پوکومو' نامی قبیلے کے افراد نے اپنے حریف 'اورما' قبیلے کے ایک گائوں پرحملہ کردیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں سے چھ کا تعلق 'اورما' جب کہ دو کا 'پوکومو' قبیلے سے ہے۔ حملے میں نو افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
کینیا میں ان دونوں قبائل کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں گزشتہ سال اگست سے اب تک 130 سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ان قبائل کے درمیان سالہا سال سے پانی کے ذخائر اور زمین کی ملکیت جیسے معاملات پر تنازع چلا آرہا ہے۔ 'پوکومو' قبیلے کے افراد زراعت پیشہ ہیں جب کہ 'اورما' لوگ مویشیوں کی تجارت سے منسلک ہیں۔
کینیا میں 4 مارچ کو عام انتخابات ہونے جارہے ہیں اور ایسے میں خدشہ ہے کہ مقامی سیاست دان اپنے سیاسی مفادات کے حصول کے لیے ان دونوں قبائل کے درمیان جاری چپقلش کو مزید ہوا دے سکتے ہیں۔
کینیا میں اس سے قبل 2007ء میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد بھی کئی ہفتوں تک نسلی فسادات اور لڑائیاں ہوتی رہی تھیں جب کہ 2008ء کے آغاز میں ہونے والے فسادات میں 1100 سے زائد افراد مارے گئے تھے۔
حکام کے مطابق واقعہ دریائے تانا سے متصل علاقے میں بدھ کو علی الصباح پیش آیا جہاں بندوقوں اور برچھیوں سے لیس 'پوکومو' نامی قبیلے کے افراد نے اپنے حریف 'اورما' قبیلے کے ایک گائوں پرحملہ کردیا۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں سے چھ کا تعلق 'اورما' جب کہ دو کا 'پوکومو' قبیلے سے ہے۔ حملے میں نو افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
کینیا میں ان دونوں قبائل کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں گزشتہ سال اگست سے اب تک 130 سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ان قبائل کے درمیان سالہا سال سے پانی کے ذخائر اور زمین کی ملکیت جیسے معاملات پر تنازع چلا آرہا ہے۔ 'پوکومو' قبیلے کے افراد زراعت پیشہ ہیں جب کہ 'اورما' لوگ مویشیوں کی تجارت سے منسلک ہیں۔
کینیا میں 4 مارچ کو عام انتخابات ہونے جارہے ہیں اور ایسے میں خدشہ ہے کہ مقامی سیاست دان اپنے سیاسی مفادات کے حصول کے لیے ان دونوں قبائل کے درمیان جاری چپقلش کو مزید ہوا دے سکتے ہیں۔
کینیا میں اس سے قبل 2007ء میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے بعد بھی کئی ہفتوں تک نسلی فسادات اور لڑائیاں ہوتی رہی تھیں جب کہ 2008ء کے آغاز میں ہونے والے فسادات میں 1100 سے زائد افراد مارے گئے تھے۔