آج کوئی آپ کو یہ بتائے کہ اپریل فول دسمبر میں بھی منایا جا سکتا ہے تو شاید آپ اسے بھی اس دن کیے جانے والا ایک مذاق سمجھیں گے۔ لیکن دوسروں کو بے وقوف بنانے یا ان کے ساتھ مذاق کرنے کا یہ دن صرف یکم اپریل ہی کو نہیں منایا جاتا۔
مختلف ثقافتوں میں اسے منانے کے دن مختلف ہیں اور کہیں تو ہر ماہ کی پہلی تاریخ ہی اپریل فول کے طور پر منائی جاتی ہے۔ خاص طور پر انگریزی بولنے والے ممالک آسٹریلیا، برطانیہ، آئرلینڈ، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ وغیرہ میں ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو چٹکی بھرنے یا گھونسا مارکر مذاق کرنے کا رواج رہا ہے۔ یہ عام طور پر بچوں میں بہت مقبول ہے۔
اس موقعے پر ایک فقرہ بھی کہا جاتا ہے pinch and a punch for the first of the month (مہینے کی پہلی تاریخ کو چٹکی اور گھونسا)۔ اسی طرح کے دیگر فقرے بھی ہر ماہ کی پہلی تاریخ منانے کی اس روایت کے لیے بولے جاتے ہیں۔
ہر ماہ کی پہلی تاریخ کو منائی جانی والی اس رسم میں اگر چٹکی اور گھونسا مارنے میں پہل کرنے والا Rabbit (یعنی خرگوش) کہہ دے تو اس کے بعد جوابی حملہ نہیں کیا جا سکتا۔
اس ریبٹ سے بھی ایک دلچسپ کہانی جڑی ہے۔ دنیا کے کئی علاقوں میں یہ مانا جاتا ہے کہ مہینے کے پہلے دن 'ریبٹ ریبٹ' پکارنے سے مہینے کے آخر میں کوئی خوش خبری اور تحفہ مل سکتا ہے۔
اسی طرح اسپین، ہسپانوی امریکہ اور فلپائن وغیرہ میں دسمبر کو ایسا ہی ایک دن منایا جاتا ہے۔ لیکن اس کی ابتدا سوگ سے ہوئی تھی۔
Your browser doesn’t support HTML5
انسائیکلوپیڈیا آف برٹینیکا کے مطابق یہ دن ’فیسٹ آف ہولی اِنوسینٹ‘ (مقدس معصوموں کا تہوار) بیت اللحم میں پیغمبر عیسیٰ کو بچپن میں قتل کرنے کی کوشش کے دوران بچوں کے قتلِ عام کی یاد میں شروع ہوا تھا۔
انسائیکلوپیڈیا کے مطابق ان بچوں کو کلیسا کے لیے اولین جان دینے والوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ کیتھولک مسیحی اس دن کو 28 دسمبر جب کہ آرتھوڈوکس چرچ 29 دسمبر کو مناتے ہیں۔ لیکن اس بات کے واضح شواہد نہیں ملتے کہ اس دن کو باقاعدہ مذہبی حیثیت کب حاصل ہوئی۔
انسائیکلوپیڈیا آف برٹینیکا کے مطابق روم میں اس دن روزہ رکھنے اور سوگ منانے کا اہتمام کیا جاتا تھا۔ اس دن ’بوائے بشپ‘ کا تقرر ہوتا تھا جس میں کسی بچے کو گھر اور درس گاہ کے تمام اختیارات دے دیے جاتے تھے۔ بعدازاں 15 ویں صدی میں رومن کیتھولک چرچ نے اس رسم کو مذہب کی تضحیک قرار دے دیا تھا۔
اپریل فول کا آغاز
اپریل فول کا آغاز کیسے ہوا؟ اس بارے میں کئی تصورات پائے جاتے ہیں لیکن کوئی حتمی نتیجہ اخذ نہیں کیا جا سکتا۔
بعض مؤرخین اس دن کا تعلق قدیم روم میں ’ہلیریا‘ کے تہوار سے جوڑتے ہیں جو 25 مارچ کو منایا جاتا تھا۔
ہلیریا کے دن ہنسی مذاق کی کھلی اجازت ہوتی تھی اور حکام بھی اس سے محفوظ نہیں رہتے تھے۔ اسی طرح یکم اپریل کو مسلمانوں کو اسپین سے نکالے جانے سے بھی منسلک کیا جاتا ہے کہ جس کے تاریخی شواہد نہیں ملتے۔