یورپی خلا باز چاند پر بھیجنے اور خلائی تحقیق کے لیے بھاری رقوم مختص

یورپی خلائی ادارے نے اس تصویر میں اپنے آئندہ خلائی منصوبوں کی جھلک پیش کی ہے۔ فائل فوٹو

22 ممالک پر مشتمل یورپی خلائی ادارے کو اپنے منصوبے جاری رکھنے اور نئے پراجیکٹ شروع کرنے کے لیے زیادہ فنڈز فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ان منصوبوں میں آب و ہوا کی تبدیلیوں پر نظر رکھنے کے لیے نئے اور جدید سیٹلائٹ زمین کے مدار میں بھیجنا بھی شامل ہے۔

خلائی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل جین وئیرنر نے سپین کے شہر سی ول میں دو روزہ وزارتی کانفرنس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ رکن ریاستوں نے تین سال کے عرصے کے لیے ساڑھے 12 ارب یورو دینے کے وعدے کیے ہیں، جب کہ چوتھے اور پانچویں سال کے دوران آپریشنل اخراجات اور تحقیق کے لیے لگ بھگ مزید دو ارب یورو دیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ رقم مجموعی طور پر تقریباً ساڑھے 14 ارب یورو بنتی ہے، جو میرے لیے حیران کن ہے۔ ہم نے جتنی رقم مانگی تھی اس سے کہیں زیادہ فنڈز دینے کے وعدے کیے گئے ہیں۔ ہم نئے پراجیکٹ شروع کرنے کے لیے پر عزم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کرہ ارض کی نگرانی کے لیے یورپی سیٹلائٹس کے پروگرام کو بڑھانے کے لیے توقع سے زیادہ فنڈز کے وعدوں کا سب سے بڑا محرک آب و ہوا کی تبدیلی ہے۔

جین وئیرنر نے بتایا کہ یورپ کا یہ سیٹلائٹ سسٹم دنیا بھر میں آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق سب سے بڑا نظام ہے۔ ہم اس مدد اور حمایت پر خوش ہیں، کیونکہ یہ ہمارے کرہ ارض کے مفاد میں ہے۔ فنڈنگ میں اضافے سے یہ پیغام بھی ملتا ہے کہ ٹیکس دینے والے اپنی حکومتوں سے یہ پوچھ رہے ہیں کہ وہ آب و ہوا کی تبدیلی کے مقابلے کے لیے کیا کر رہے ہیں اور آپ اسی وقت کچھ کر سکتے ہیں جب آپ کو یہ پتا ہو کہ آپ نے کیا کرنا ہے۔

سپین کے سائنس کے وزیر پیڈرو ڈوکیو نے کہا ہے کہ ہماری انڈسٹری بھی اب موسمیات سے متعلق تحقیق میں دلچسپی لے رہی ہے۔

سپین اقوام متحدہ کے زیر اہتمام 2 سے 13 دسمبر تک آب و ہوا کی تبدیلی پر عالمی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔

یورپی خلائی ادارے کے لیے فنڈز مہیا کرنے والا سب سے بڑا ملک جرمنی ہے۔ وہ مجموعی بجٹ کا تقریباً 23 فی صد ادا کرے گا۔

آب و ہوا کی تبدیلی پر نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ یورپی ملک خلائی تحقیق میں امریکہ اور چین کا بھی مقابلہ کرنا چاہتے ہیں اور وہ پہلے یورپی باشندے کو چاند پر اتارنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ چاند کے خلائی اسٹیشن، بلیک ہول کی تحقیق اور خلا میں محو گردش مصنوعی سیاروں اور راکٹوں کے ملبے کو صاف کرنے کے پراجیکٹس پر بھی کام ہو رہا ہے۔