خواتین سے جنسی زیادتی کے جرم میں قید کاٹنے والے ہالی وڈ پروڈیوسر ہاروی وائن اسٹین کو لاس اینجلس ریپ کیس میں جمعرات کو 16 برس قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
ستر سالہ پروڈیوسر پہلے ہی نیویارک میں جنسی زیادتی کے جرم میں 23 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں اور اب انہیں ایک اور کیس میں 16 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
آسکر ایوارڈ یافتہ سابق پروڈیوسر پر فروری 2013 میں سابق ماڈل اور اداکارہ کے ساتھ لاس اینجلس کے ایک ہوٹل میں زیادتی کا الزام تھا۔
جمعرات کو سماعت کے اختتام پر متاثرہ خاتون نے کہا کہ ہاروی وائن اسٹین کی جانب سے زیادتی کا نشانہ بننے سے قبل وہ بہت خوش اور ایک پُر اعتماد خاتون تھیں، پھر انہوں نے اپنی شناخت کھو دی۔
SEE ALSO: کیا خواتین ہراسانی کا جھوٹا الزام لگاتی ہیں؟'شیکس پیئر ان لو' اور 'پلپ فکشن' جیسی معروف فلمیں پروڈیوس کرنے والے ہاروی وائن اسٹین کو 1999 میں بہترین پروڈیوسر کے آسکرز سے نوازا گیا تھا۔
سن 2017 میں ہاروی وائن اسٹین کے خلاف کئی خواتین نے جنسی زیادتی کے الزامات عائد کیے۔ جس کے بعد سوشل میڈیا پر خواتین کے خلاف جنسی زیادتی سے متعلق 'می ٹو' نامی مہم کا آغاز ہوا تھا جو بعد میں دنیا بھر میں پھیل گئی تھی۔
ہاروی وائن اسٹین کو فروری 2020 میں نیویارک میں جنسی زیادتی کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ انہیں لاس اینجلس مقدمے کی وجہ سے جولائی 2021 میں نیویارک سے کیلی فورنیا منتقل کیا گیا تھا۔