کیپٹل ہل فسادات؛ ٹرمپ کے سابق معاون کمیٹی کے سامنے گواہی کے لیے تیار

بینن پر گواہی نہ دینے یا دستاویز روکنے کے الزامات عائد ہیں۔ ان پر مقدمہ 18 جولائی سے شروع ہونا ہے۔

امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق معتمد اور معاون اسٹیو بینن نے امریکی دارالحکومت میں 6 جنوری 2020 کو ہونے والے فساد کی تحقیق کرنے والے کانگریس کے پینل کو بتایا ہے کہ وہ اس حوالے سے گواہی دینے کے لیے تیار ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اسٹیو بینن کے وکیل رابرٹ کوسٹیلو نے کمیٹی کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ٹرمپ کے سابق معاون کانگریس کی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہیں۔

بینن دائیں بازو کے میڈیا میں نمایاں مقام رکھتے ہیں اور 2017 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے چیف اسٹریٹجسٹ کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔

بینن پر گواہی نہ دینے یا دستاویز چھپانے کے الزامات میں 18 جولائی کو مقدمے کی کارروائی شروع ہونے والی ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

کیپٹل ہل حملہ تحقیقات: ٹرمپ کا کردار مرکزِ نگاہ

بینن کے وکیل کے خط کے مطابق وہ عوامی طور پر اپنی گواہی دینے کو تیار ہیں۔

کمیٹی میں موجود ایک ڈیموکریٹ رکن زوئی لوفگرین نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ عام طور پر کمیٹی بند کمروں میں ایسی گواہی سنتی ہے۔

SEE ALSO: کیٹانجی براؤن جیکسن امریکی سپریم کورٹ کی پہلی سیاہ فام خاتون جج بن گئیں

انہوں نے کہا کہ یہ عمل گھنٹوں چل سکتا ہے تاکہ ہر طرح کا سوال پوچھا جا سکے اور بقول ان کے ایسا براہِ راست فورم میں ممکن نہیں ہے۔

ابھی تک امریکی ایوان کی کمیٹی میں دی گئی گواہیوں کے ویڈیو ٹیپ پر موجود ٹکڑوں کو عوام کو دکھایا گیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ اس کمیٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس کے سامنے ان کے کسی حامی نے گواہی نہیں دی۔

SEE ALSO: الیکشن میں شکست واضح ہونے پرصدر ٹرمپ غصے سے بے قابو ہو گئے، وائٹ ہاوس کی سابق معاون کی گواہی

انہوں نے اسٹیو بینن کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا کہ وہ اپنے ' ایگزیکٹو پریولیج ' کو ختم کر رہے ہیں تاکہ بینن گواہی دے سکیں۔ بقول ان کے ’’میں نے دیکھا ہے کہ آپ کے ساتھ کس قدر نامناسب برتاؤ کیا گیا۔‘‘