نائجیریا: 286 طلبا اور اساتذہ کے اغواکاروں نے 6 لاکھ کا تاوان طلب کر لیا

نائجیریا کے صوبے کدونا کے کوریگا میں واقع پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول سے 286 طلبا اور اساتذہ کے اغوا کے بعد ان کے والدین اور عزیز حکومت کی جانب سے معلومات کے منتظر ہیں۔ 9 مارچ 2024

  • اغوا کاروں نے تمام مغویوں کی رہائی کے لیے ایک ارب نائرہ ( نائجیریا کی کرنسی) کا مطالبہ کیا ہے۔
  • حکام تاوان کے بغیر محفوط رہائی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
  • مسلح افراد کوریگا کے پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول کے 286 طلبا اور اساتذہ کو 7 مارچ کو اغوا کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔

نائجیریا کے مسلح افراد نے ایک ہفتہ قبل ایک اسکول کے جن 286 طالب علموں اور ٹیچرز کو اغوا کیا تھا، ان کی رہائی کے لیے ایک ارب نائرہ ( نائجیریا کی کرنسی) کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی ڈالروں میں یہ رقم تقریباً چھ لاکھ 20 ہزار کے لگ بھگ ہے۔

اغوا ہونے والے افراد کے خاندانوں کے ایک ترجمان اور کمیونٹی کے کونسلر نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ اغوا کاروں نے اس رقم کا مطالبہ انہیں فون کے ذریعے کیا۔

نائجیریا کی شمال مغربی ریاست کدونا کے قصبے کوریگا کے ایک پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول سے 7 مارچ کو 286 طالب علموں اور اساتذہ کو اسلحے کے زور پر اغوا کر لیا گیا تھا، جن میں پرائمری کلاسوں کے بچے بھی شامل تھے۔

یہ نائیجریا میں 2021 کے بعد سے ایسا بڑا واقعہ ہے۔

کمیونٹی کے ایک لیڈر جبریل امینو نے، جو اغوا ہونے والے افراد کے خاندانوں کے ترجمان کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں، کہا ہے کہ انہیں منگل کے روز اغوا کاروں کی جانب سے ایک فون کال موصول ہوئی تھی۔

اسکول سے پرائمری کے بچوں، طلبا اور ٹیچرز کے اغوا کے بعد سیکیورٹی فورسز کے اہل کار علاقے کا جائزہ لے رہے ہیں۔ 9 مارچ 2024

امینو نے بتایا کہ انہوں نے تمام بچوں، طالب علموں اور اسکول کے اسٹاف کی رہائی کے بدلے میں مجموعی طور پر ایک ارب نائرہ کا مطالبہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اغوا کاروں نے تاوان کی ادائیگی کے لیے 20 دن کی مہلت دی ہے اور کہا ہے کہ اگر مقررہ وقت پر رقم ادا نہ کی گئی تو وہ تمام یرغمالوں کو ہلاک کر دیں گے۔

کوریگا کے ایک منتخب میونسپل عہدے دار ادریس ابراہیم نے تاوان طلب کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اغوا کاروں ںے جبریل امینو کے ٹیلی فون پر کال کر کے اس رقم کا مطالبہ کیا ہے۔

نائجیریا کے قصبے کوریگا کا پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول جہاں سے 286 طلبا اور ٹیچرز اغوا ہوئے۔ 9 مارچ 2024

انہوں نے بتایا کہ جس نمبر سے کال موصول ہوئی، وہ ایک خفیہ نمبر تھا، تاہم عہدے دار اس کا کھوج لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سیکیورٹی فورسز تمام یرغمالوں کی محفوظ رہائی کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات کر رہی ہیں۔

ریاست کدونا کی داخلی سیکیورٹی اور داخلی امور کے کمشنر سیموئل ارووان نے رائٹرز کی جانب سے اغوا کاروں کے مطالبے سے متعلق سوال کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔

نائجیریا کے وزیر اطلاعات محمد ادریس نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ صدر تینوبو چاہتے ہیں کہ سیکیورٹی فورسز کسی قسم کے تاوان کی ادائیگی کے بغیر یرغمالوں کی محفوظ رہائی کو یقینی بنائیں۔

تاوان کے لیے طلبا اور ٹیچرز کے اغوا کے بعد سیکیورٹی فورسز علاقے کا گشت کر رہی ہیں۔ 9 مارچ 2024

ادریس نے کہا کہ صدر نے ملک کی سیکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایت کی ہے کہ اس سے ہنگامی نوعیت کے ایک معاملے کے طور پر نمٹا جائے اور اغوا ہونے والے بچوں، طالب علموں اور دیگر تمام افراد کو کسی تاوان کے بغیر بحفاظت واپس لایا جائے۔

اس سلسلے میں نائجیریا کے قانون سازوں نے ایک بل متعارف کرایا ہے جس میں یرغمالوں کی رہائی کے بدلے میں تاوان دینے والوں کے لیے جیل کی سزا تجویز کی گئی ہے۔

(اس رپورٹ کے لیے تفصیلات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)