صومالیہ کے دارالحکومت کے قریب واقع ایک چھوٹے سے قصبے میں منگل کے روز ایک زوردار دھماکہ ہوا، جس میں اہل کاروں اور عینی شاہدین کے مطابق، کم از کم سات پولیس والے ہلاک ہوئے۔
یہ دھماکہ موغادیشو سے 30 کلومیٹر مغرب میں واقع قصبے، افگویے میں ہوا، جو صومالی پولیس کے دستوں کا اڈا ہے۔
افگویے کے میئر، عبدالناصر علیم ابراہیم نے ’وائس آف امریکہ‘ کی صومالی سروس کو بتایا کہ یہ بم الشباب کے شدت پسندوں نے نصب کر رکھا تھا، جنھوں نے پیر کے روز اس اڈے پر حملہ کیا تھا۔
ابراہیم کے الفاظ میں ’’کل کیے گئے حملے میں ہم اُسی علاقے سے پسپا ہوئے تھے، یہی وقت ہوگا جب اُنھوں نے اڈے پر یہ بم نصب کیا‘‘۔
اُنھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ بم دھماکہ ایسے وقت ہوا جب ہماری افواج الشباب کے خلاف کارروائی کی تیاری کر رہی تھیں؛ چار اہل کار موقعے ہی پر ہلاک ہوئے، جب کہ تین نے اسپتال پہنچ کر دم توڑ دیا‘‘۔
ابراہیم نے کہا کہ افگویے میں فوجی اڈے موجود نہیں ہیں، جو الشباب کے خلاف دفاع کا کردار ادا کرتا ہے، چونکہ صومالی اور افریقی یونین کی افواج کا قریبی واقع اسٹیشنوں سے انخلا ہو چکا ہے۔
صومالی حکومت کے اہل کاروں کے مطابق، منگل کے روز ہونے والے حملے سے چند ہی گھنٹے قبل شدت پسندوں نے حملہ کیا تھا۔ حملے میں ایک صومالی کاشت کار ہلاک ہوا، جب کہ چار افراد زخمی ہوئے۔ لڑائی میں، حبیبو علی، ہلاک ہوا، جو زراعتی مصنوعات کا کاشت کار اور تاجر بتایا جاتا ہے۔