کراچی میں چار روز تک جاری رہنے والی ’ایکسپو پاکستان 2015ء‘ اتوار کو ختم ہوئی۔ نمائش کی انفرادیت یہ رہی کہ اس میں تجارتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ فیشن شوز بھی ہوئے جس نے ماحول میں اسٹائل اور ثقافتی رنگوں کی ایک ناقابل فراموش دھنک بکھیر دی۔ ملکی اور غیر ملکی مہمانوں اور تاجروں نے اس شو میں بڑھ چڑھ کر دلچسپی لی۔
ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان نے ایکسپو 2015ء کا اہتمام کیا تھا۔ نمائش ’ایکسپو سینٹر‘، جبکہ فیشن شو پرل کانٹی نینٹل ہوٹل میں منعقد ہوا۔ دو روزہ فیشن شو میں پاکستانی ڈیزائنرز نے اپنی تخلیقات کے ذریعے روایت اور جدت پسندی کا حسین امتزاج پیش کیا۔ ٹاپ کلاس ماڈلز نے ریمپ پر دلفریب انداز میں کیٹ واک کی اور شو کو چار چاند لگائے۔
پاکستان فیشن کونسل کی جانب سے’کیپسول کلیکشن‘ پیش کیا گیا، جس میں قومی اور بین الاقوامی شہرت یافتہ ڈیزانئرز ثنا سفیناز، ماہین خان، دیپک پروانی اور علی ذیشان کے ڈیزائن کردہ ملبوسات کی نمائش کی گئی۔
ان ملبوسات کو حاضرین کے سامنے پیش کرنے والوں میں ارج، کرن،حرا ترین،عبیر، اریبا، احسل فیاض، مہ روش، تطمین، سارہ سرفراز، اقرا فیاض، سدرا ساجد، فہا خان، گوہر، نازش، صدف اور سونیا شامل تھے۔
ظہیرعباس نے تھر کی خواتین خصوصاً دستکاری کرنے والی ہنرمند عورتوں کوخراج تحسین پیش کرنے کے لئے ’اوڈی ٹوتھر‘ کلیکشن میں دلکش رنگوں سے سجی تھری ثقافت کو جدید دور کے تقاضوں میں ڈھال کر پیش کیا۔ اسے دیکھنے والوں نے بیساختہ داد دی۔
سحر عاطف نے اپنے کلیکشن میں اسلامی آرٹ اور آرکیٹیکچر کی مختلف شکلوں کو اپنی تخلیقات ’سلطنت‘ کا حصہ بنایا۔
ٹی ڈی اے پی مکس فیشن میں ماہین کاردار، عاکف محمود، نکی نینا اور سارا سب لائم نے اپنے خوبصورت ملبوسات کی نمائش کی۔ عدنان پردیسی کی کلیکشن اس حوالے سے منفرد ٹھہری کہ انہوں نے یونانی عبادت گاہوں سے لے کر چینی پھولوں اور جاپانی گیشا تک کو اپنے ملبوسات کی ڈیزائننگ میں نہایت خوبصورتی اور مہارت سے سمو کر بھرپور داد سمیٹی۔
’ٹی ڈی اے پی‘ کے لئے شو کی پی آر فرم’پچ میڈیا‘ کا وائس آف امریکہ سے تبادلہ خیال میں کہنا تھا کہ ’پاکستان میں فیشن انڈسٹری کا مستقبل تابناک ہے۔ انڈس ویلی اسکول کے گریجویٹ ملیحہ رضا اور عثمان رضا نے اپنے ملبوسات سے اس تاثر کو مزید تقویت دی ہے ۔ ان کا کلیکشن’ فلائٹ آف برڈز‘ لوگوں کی بھرپور توجہ کا مرکز رہا۔
دو ارب ڈالر کے معاہدے
ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے سربراہ ایس ایم منیرکا کہنا ہے کہ ’ایکسپو 2015‘ میں غیرملکی خریداروں، تاجروں اور سرمایہ داروں نے پاکستانی مصنوعات مثلاً ٹیکسٹائل، لیدر، اجناس و دیگر اجزاء خوراک، پھل، فیبرکس، ٹاولز، ریڈی میڈ گارمنٹس اور کھیلوں کے سامان کی خریداری کے لیے 2 ارب ڈالر مالیت کے برآمدی معاہدے کئے ہیں۔‘
امریکی تاجروں اورسرمایہ کاروں کی بھی شرکت
ایس ایم منیر کے مطابق،’26فروری سے یکم مارچ تک ڈیڑھ لاکھ عام افراد، مختلف تجارتی کمپنیوں کے 30 ہزار نمائندوں اور دنیا بھر سے آئے ہوئے بزنس اینڈ انوسٹمنٹ گروپس سے تعلق رکھنے والے 1200 سے زائد غیر ملکی خریداروں نے ایکسپو 2015ء میں شرکت کی۔ ان میں امریکہ سے تعلق رکھنے والے 12تاجر اور سرمایہ کار بھی شامل ہیں۔
عام لوگوں نے ملبوسات، گھریلومشینری، کوکر، الیکٹرانکس مصنوعات، کتابیں، ٹاولز، کٹلری، چاول، سوئیٹس، ٹن پیک مشروبات، کاسمیٹکس، جیولری، فریمز، ہربل اور کچن پروڈکٹس کے اسٹالز پر سب سے زیادہ دلچسپی لی۔