اسلحے کی فروخت سے متعلق فیس بک کی نئی سخت پالیسی

اسلحے کی روک تھام کے لیے سرگرم گروپس ایک عرصے سے یہ شکایت کرتے آرہے تھے کہ فیس بک اور دیگر آن سائن سائیٹس بغیر کسی منظوری کے اسلحے کی خریدو فروخت کے لیے استعمال ہو رہی ہیں۔

سماجی رابطوں کی مقبول زمانہ ویب سائیٹ 'فیس بک' نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسلحے کی فروخت کے خلاف اقدام کرے گی اور ایسے افراد جو اس ویب سائٹ پر آتشیں اسلحے کی تشہیر یا فروخت کو استعمال کریں گے ان صفحات تک رسائی کو روک دیا جائے گا۔

اس نئی پالیسی کا اطلاق فیس بک کی فوٹو شیئرنگ سروس 'انسٹاگرام' پر بھی ہوگا۔

اسلحے کی روک تھام کے لیے سرگرم گروپس ایک عرصے سے یہ شکایت کرتے آرہے تھے کہ فیس بک اور دیگر آن سائن سائیٹس بغیر کسی منظوری کے اسلحے کی خریدو فروخت کے لیے استعمال ہو رہی ہیں۔

ایسے ہی ایک گروپ کے رکن شانون واٹس کہتے ہیں کہ "بدقسمتی سے اور بغیر کسی نگرانی کے فیس بک نے خطرناک لوگوں کے لیے ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کیا جہاں وہ اسلحہ خرید سکتے ہیں۔"

فیس بک نے 2014ء میں اسلحہ کی تشہیر اور فروخت سے متعلق چند پابندیاں عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ایسی پوسٹس کی بچوں تک رسائی کو بلاک کرے گی۔ لیکن اس سائیٹ نے نجی حیثیت میں ایسے کاروبار کو اپنا پلیٹ فارم استعمال کرنے سے نہیں روکا تھا۔

مستند اور لائسنس یافتہ اسلحے کے بیوپاری اب بھی فیس بک پر اپنے کاروبار کی تشہیر کر سکیں گے لیکن انھیں اس سائٹ کے ذریعے سودے بازی کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔