سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث فیس بک گروپ ویڈیو چیٹ کے استعمال میں 70 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ معلومات تک رسائی کے لیے بھی لوگوں کی بڑی تعداد سماجی رابطے کی ویب سائٹ استعمال کر رہی ہے۔
کرونا وائرس کے باعث دُنیا بھر میں لاک ڈاؤن کے باعث اربوں لوگ گھروں میں ہی زیادہ تر وقت گزار رہے ہیں۔ ایسے میں وہ ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں۔
فیس بک کے علاوہ واٹس ایپ، ایمو اور دیگر ویڈیو اپلیکشنز کا استعمال بھی بڑھ گیا ہے۔ فیس بک انتظامیہ کے مطابق اٹلی، اسپین، فرانس سمیت کرونا وائرس سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں فیس بک کا استعمال بڑھ گیا ہے۔
امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق موجودہ صورتِ حال میں لوگ فیس بک کے مختلف فیچرز کا استعمال کر رہے ہیں۔ جس سے فیس بک اور سماجی رابطوں کی دیگر ویب سائٹس پر ٹریفک 50 فی صد بڑھ گئی ہے۔
فیس بک حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے متعلق نیوز آرٹیکلز تک لوگوں کی رسائی میں حیران کن اضافہ دیکھا گیا ہے۔ البتہ دنیا کی مجموعی معاشی صورتِ حال کا اثر فیس بک کو اشتہارات کی کمی کی صورت میں برداشت بھی کرنا پڑ رہا ہے۔
کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث لوگ گھروں میں بیٹھ کر ویڈیو چیٹ کے ذریعے ہی اپنے دوستوں اور عزیز و اقارب کی خیریت دریافت کر لیتے ہیں۔ بوریت کا احساس ختم کرنے کے لیے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کا استعمال بڑھ رہا ہے۔
فیس بک حکام کا کہنا ہے کہ وہ کرونا وائرس کے پیش نظر فیک نیوز کے خاتمے کے لیے بھی کوشاں ہے۔ تاکہ صارفین تک تصدیق شدہ اور باوثوق ذرائع سے شائع ہونے والے مواد تک رسائی کو یقینی بنایا جائے۔
دںیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد چار لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ 18 ہزار سے زائد افراد سے مرض سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
دُنیا کی لگ بھگ ایک تہائی آبادی اس وقت لاک ڈاؤن میں ہے۔ بھارت کی حکومت کی جانب سے 24 مارچ کو لاک ڈاؤن کا اعلان کیے جانے کے بعد لگ بھگ دو ارب 60 کروڑ افراد گھروں تک محدود ہیں.