ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت کی مسلسل دو ناکامیوں کے بعد جہاں سیمی فائنل میں اس کی رسائی مشکل ہو گئی ہے وہیں بھارت میں ناکامیوں کا ملبہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) پر ڈالا جا رہا ہے۔
اتوار کو نیوزی لینڈ کے خلاف آٹھ وکٹوں سے شکست کے بعد بھارتی ذرائع ابلاغ میں ٹیم کی ناکامی موضوعِ بحث ہے جب کہ سابق بھارتی کرکٹرز بھی ٹیم کی کارکردگی پر تنقید کر رہے ہیں۔
یہ تنقید ایسے موقع پر ہو رہی ہے جب گزشتہ ہفتے ہی پاکستان نے بھارت کو دس وکٹوں سے شکست دی تھی اور اس پر کوہلی الیون تنقید کی زد میں تھی۔ بھارتی شائقین اور کرکٹ مبصرین پرامید تھے کہ نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد ٹیم پر تنقید میں کمی آئے گی اور بھارتی ٹیم اچھے رن ریٹ کے ساتھ سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل رہے گی۔
سابق بھارتی اوپنر ورندر سہواگ نے نیوزی لینڈ کے خلاف شکست پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ بھارتی ٹیم نے بہت مایوس اور نیوزی لینڈ نےحیران کیا۔
انہوں نے بھارتی کھلاڑیوں کے شاٹس کھیلنے کو غلط قرار دیا اور کہا کہ کھلاڑیوں کے شاٹس کا انتخاب درست نہیں تھا اور ان کا انداز بھی اچھا نہیں تھا۔ ٹیم کو سنجیدہ انداز میں نگرانی کی ضرورت ہے۔
ایک ٹوئٹر صارف نے بھارت کے لیجنڈ کھلاڑی کپل دیو کا ایک پروگرام کے دوران کا کلپ شیئر کیا جس میں وہ کہہ رہے تھے کہ کسی بھی کھلاڑی کی کارکردگی ایسی نہیں تھی جس پر ناز کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی ایل کھیلنے کے بعد آپ دو میچز اس طرح کھیلیں تو جتنی بھی تنقید کی جائے وہ کم ہے۔ کسی بھی طرف سے ایسا نہیں لگا کہ یہ ورلڈ چیمپئن ٹیم لگتی ہے یا ہم اس کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔
سابق بھارتی کرکٹرز جہاں ٹیم کی کارکردگی سے مایوس ہیں وہیں بھارتی شائقینِ کرکٹ ایونٹ کے ابتدائی دو میچز میں ناکامی کا غصہ آئی پی ایل پر نکال رہے ہیں۔
اس وقت بھارت میں آئی پی ایل پر پابندی لگانے کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ کر رہا ہے جہاں شائقین مختلف میمز کے ساتھ ساتھ اپنے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں جب کہ بھارتی مبصرین بھی آئی پی ایل پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ آئی پی ایل کا ایک روشن پہلو یہ ہے کہ اس سے بھارت کے لیے نیا ٹیلنٹ ملتا ہے لیکن اس کا تاریک پہلو یہ ہے کہ کھلاڑی یہ نہیں جانتے کہ دباؤ کا مقابلہ کس طرح کرنا ہے۔ کھلاڑی اپنی ذمے داریوں کو نہیں سمجھتے۔
رشی مشرا نامی صارف کہتے ہیں براہِ مہربانی آئی پی ایل پر پابندی لگا دی جائے۔ آئی پی ایل بھارتی کرکٹ کو تباہ کر رہی ہے اور یہ بھارت کی بدترین لیگ ہے۔
ایک ٹوئٹر صارف آئی پی ایل پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ بھارتی کھلاڑیوں کی تمام خامیاں غیر ملکی کرکٹرز کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں۔
سدھارت شکلا نامی ٹوئٹر صارف نے ایک میم شیئر کی ہے جس میں بھارتی ٹیم کو میچ سے قبل سر جوڑ کر منصوبہ سازی کرتے دکھایا گیا ہے۔ اس تصویر پر تحریر ہے کہ کچھ بھی ہو جائے جیتنا نہیں ہے۔ جیتیں گے تو انڈیا میں لوگ پٹاخے جلائیں گے اس سے آلودگی بڑھے گی۔
ایک ٹوئٹر صارف نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دیگر ٹیمیں بھارت کے خلاف کھیل کر جیتنے کے لیے قطاریں لگا رہی ہیں تاکہ وہ اپنا نیٹ رن ریٹ بڑھائیں۔