امریکہ کے متعدی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے ملک میں کرونا وائرس کے کنٹرول کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کرونا کی وبائی صورتِ حال سے نکل آیا ہے البتہ وائرس اب بھی موجود ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کرونا اب ایک وبائی مرض سے عمومی مرض بن رہا ہے جس سے لوگ متاثر ہوں گے اور ان کو علاج کے لیے اسپتال بھی لایا جائے گا جب کہ اس سے اموات بھی ہوں گی البتہ ایسا مخصوص علاقوں میں ہوگا۔
واضح رہے کہ کرونا کو وبائی مرض یعنی پینڈیمک کہا جاتا تھا جس سے دنیا بھر میں لوگ متاثر ہوئے جب کہ ڈاکٹر فاؤچی نے اس کےلیے اینڈیمک کی اصطلاح استعمال کی ہے یعنی ایک ایسا مرض جو مخصوص علاقے میں لوگوں کو متاثر کرے۔ اس کی مثال افریقہ میں موجود خسرے کی بیماری ہے جس سے سال بھر لوگ متاثر ہوتے ہیں۔
امریکہ کی پبلک براڈ کاسٹنگ سروس (پی بی ایس) کے ’نیوز آر‘ میں منگل کو گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا تھا کہ دنیا کے ایک بڑے حصے کے لیے کرونا وائرس اب بھی ایک وبائی مرض ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں اب یومیہ نو لاکھ کیسز سامنے نہیں آ رہے اور نہ ہی لاکھوں لوگ اسپتالوں میں کرونا کے سبب زیرِ علاج ہیں جب کہ نہ ہی یومیہ ہزاروں اموات ہو رہی ہیں۔
بدھ کو اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ سے گفتگو میں انہوں نے اپنے بیان کی مزید وضاحت کی کہ سردیوں میں جب کرونا وائرس کا ویریئنٹ اومیکرون بہت زیادہ تیزی سے پھیل رہا تھا اب وہ صورتِ حال نہیں ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
’واشنگٹن پوسٹ‘ سے گفتگو میں ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کو اب بھی کرونا وائرس کی وبائی صورتِ حال کا سامنا ہے اور اس میں کوئی شک بھی نہیں ہے۔ اس لیے لوگ ان کے بیان کی غلط تشریح نہ کریں کیوں کہ دنیا کو اب بھی ایک وبائی مرض کا سامنا ہے۔
ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا حالیہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ میں صحت سے متعلق ادارے اور حکام کوشش کر رہے ہیں کہ ایسے اقدامات کیے جا سکیں کہ کرونا وائرس کے سامنے آنے والے کیسز اور اس کے مریضوں کے علاج کا مناسب بندوبست موجود ہو اور دوبارہ کسی بھی وبائی صورتِ حال کا سامنا ہونے پر اس کا مؤثر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے۔
امریکہ میں حالیہ دنوں میں کرونا کے کیسز میں بہت کمی آ چکی ہے کیوں کہ گزشتہ مہینوں میں امریکہ کو وبا کی بدترین صورتِ حال کا سامنا تھا۔
امریکہ میں کرونا وائرس کے ان ویریئنٹس پر ماہرین نظر رکھے ہوئے ہیں جو کہ تیزی سے پھیلتے ہیں۔
امریکہ میں صحتِ عامہ کے نگران ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کا کہنا ہے کہ امریکہ میں کرونا کیسز میں گزشتہ ہفتے 25 فی صد تک اضافہ دیکھا گیا تھا۔
کرونا وائرس سے متعلق معلومات جمع کرنے والے امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے کرونا وائرس ریسورس سینٹر کے اعداد و شمار مطابق امریکہ میں کرونا وائرس سے مجموعی طور پر آٹھ کروڑ 10 لاکھ افراد متاثر ہوئے جب کہ نو لاکھ 92 ہزار اموات ہوئیں۔