پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آ گیا ہے جس کے بعد ملک بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 19 ہو گئی ہے۔
کوئٹہ میں منگل کو 12 سالہ بچے میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد اُسے فاطمہ جناح اسپتال میں رکھا گیا ہے۔
اس سے قبل پاکستان میں کرونا وائرس کے 15 کیسز سندھ، دو اسلام آباد اور ایک گلگت بلتستان میں رپورٹ ہوا تھا۔
کوئٹہ کے فاطمہ جناح اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نور اللہ موسیٰ خیل نے میڈیا کو بتایا کہ متاثرہ بچہ والدین کے ساتھ تفتان سے کوئٹہ آیا تھا۔ البتہ بچے کے والدین میں کرونا وائرس کی تصدیق نہیں ہوئی۔
ادھر بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شہوانی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ بچے کو آئسولیشن روم میں منتقل کر دیا گیا ہے تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
لیاقت شہوانی کا کہنا ہے کہ 'بچے کو تھیلیسیمیا کے علاج کی غرض سے کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا، ان کے ایران سفر کی تاریخ کی بنیاد پر خون کے نمونے لیبارٹری بھجوائے گئے جہاں وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔ تاہم بچے کے علاوہ خاندان کے پانچ افراد میں کرونا کی تصدیق نہیں ہوئی۔
اس سے قبل منگل کو محکمہ صحت سندھ نے صوبے میں 15 کیسز کی تصدیق کی تھی۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وائرس کا شکار بیشتر افراد حالیہ عرصے میں بیرون ملک سفر سے واپس آئے ہیں۔
وائرس سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت نے ابتدائی طور پر 10 کروڑ روپے کی خطیر رقم بھی مختص کر دی ہے۔
اُدھر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی ٹاسک فورس کے اجلاس میں تمام سرکاری و نجی اسپتالوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان تمام مریضوں کا ریکارڈ شیئر کریں تاکہ ان کی کرونا وائرس پر مشتمل مزید طبی تحقیقات کی جا سکے۔
ترجمان وزیر اعلیٰ ہاؤس کے مطابق، اب تک سندھ میں 135 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔ ان میں سے 112 کو منفی قرار دیا گیا ہے، 16 کے ٹیسٹ مثبت جب کہ سات کے نتائج آنا باقی ہیں۔
اس وقت ایران اور شام سے سندھ میں واپس آنے والے 230 زائرین کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جب کہ امیگریشن حکام نے ایران، اٹلی، جنوبی کوریا، عراق اور بینکاک سے واپس آنے والے 3630 مسافروں کا ڈیٹا بھی صوبائی حکومت کے ساتھ شیئر کیا ہے۔
اینگرو کمپنی کے ملازم میں کرونا وائرس کی تصدیق
سندھ میں واقع اینگرو کمپنی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ان کے ایک ملازم میں بھی کرونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد حفاظتی تدابیر اپناتے ہوئے آئندہ تین روز کے لیے اینگرو کے دفاتر بند کر دیے گئے ہیں۔ کمپنی کے ملازمین اس دوران گھر سے کام کریں گے۔
محکمہ صحت کے حکام کے مطابق کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کراچی اور سکھر کے اہم سرکاری اور نجی اسپتالوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کر دیے گئے ہیں جبکہ ایسے مریضوں کی تعداد بڑھنے پر انہیں شہر سے باہر ایک ہی اسپتال میں منتقل کرنے کے اقدامات بھی مکمل ہیں۔