چینی شہر چونگ چنگ کی کاؤنٹی ژونگ کے ایک گاؤں میں مکھیوں کے حملوں سے بچنے کے لیے ڈرون تیار کیا گیا جو مکھیوں کے چھتوں کو آگ کے شعلوں کے ذریعے نشانہ بناتا ہے۔
گاؤں میں 100 سے زائد چھتوں کو نشانہ بنانے کے لیے چھ پروں والا ڈرون 80 ہزار یوآن (12200 ڈالرز) کی لاگت سے تیار کیا گیا۔ جس کے ساتھ پیٹرول کا ایک ٹینک اور ایک نوزل لگائی گئی ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق گاؤں میں رضا کار تنظیم 'بلیو اسکائی ریسکیو' نے مقامی افراد کی مدد سے ایک ٹیم بنائی جس نے اس آپریشن میں حصہ لیا۔ 'بلیو اسکائی ریسکیو' اس علاقے میں ریسکیو اور دیگر ہنگامی نوعیت کی خدمات فراہم کر رہی ہے۔
بلیو اسکائی ریسکیو کی جاری کردہ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈرون سوٹ کیس جتنے بڑے چھتوں کو نشانہ بنانے سے پہلے ان پر منڈلاتا ہے۔
ڈرون کا آپریٹر آگ لگانے والا سوئچ دباتا ہے اور ڈرون سے نکلنے والی آگ کے شعلے چھتوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق مکھیوں کے چھتوں کو شعلوں کے ذریعے نشانہ بنانے کے بعد چھتے درختوں سے علیحدہ ہو کر گرنے لگتے ہیں جس کے بعد مقامی افراد خوشی کا اظہار بجاتے ہیں اور ریسکیو ٹیم کے اراکین کی تعریف بھی کرتے ہیں۔
آپریشن سے متعلق مقامی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں مقامی افراد کا حوالے دے کر کہا گیا ہے کہ وہ بلیو اسکائی ریسکیو کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ان مکھیوں کے چھتوں کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب مقامی افراد کو ان مکھیوں کے حملوں سے خوف زدہ نہیں ہونا پڑے گا۔
بلیو اسکائی ریسکیو کا کہنا ہے کہ انہوں نے بلند درختوں یا دیگر مقامات پر موجود 11 بڑے چھتے تباہ کر دیے ہیں۔ جب کہ ابھی بھی 100 سے زائد چھتے موجود ہیں۔